’’مودی اپنے پہلے جنم میں سر سید احمد خان تھے‘‘ بھارتی میڈیا کا دعویٰ،دنیا بھر میں مذاق بن گیا

17  جون‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ نریندر مودی کا یہ دوسرا جنم ہے جبکہ وہ پہلے جنم میں سر سید احمد خان تھے۔ یہی نہیں بھارتی میڈیا نے اس حوالے سے ایک مکمل رپورٹ بھی تیار کر لی جس میں کہا گیا کہ سر سید احمد خان دوسرے جنم میں نریندر مودی بن کر آئے ہیں۔بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ بات صرف بھارت کا کوئی نظریہ

سازش نہیں بلکہ اس میں امریکی رائے بھی شامل ہے۔ بظاہر امریکی شہر سان فرانسسکو میں ایک ریسرچ سینٹر ہے جو از سر نو تجسم اور مرنے کے بعد روح کے دوسرے جسم میں منتقل ہونے سے متعلق ریسرچ کرتا ہے۔اس ریسرچ سینٹر نے دنیا بھر سے 2 سو ملین لوگوں پر ریسرچ کی اور پتہ لگایا کہ یہ لوگ اپنے پچھلے جنم میں کیا اور کون تھے۔یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ از سر نو تجسم بھارت میں ایک عقیدے کے طور پر سمجھا جاتا ہے جبکہ یہ ہندو مذہب کا بھی اہم حصہ ہے۔ ہندو مذہب رکھنے والوں کا عقیدہ ہے کہ ایک شخص کی موت کے بعد اس کی روح زندہ رہتی ہے جبکہ جسم مردہ ہوجاتا ہے۔ روح مختلف جسموں میں جاتی اور اپنا لائف سائیکل پورا کرتی ہے۔روح جسم سے الگ ہونے کے بعد ہر مرتبہ کچھ نیا سیکھنے کے لیے کسی دوسرے جسم میں منتقل ہو جاتی ہے اور اس سائیکل کی وجہ سے مکافات عمل بھی ہوتا ہے۔ اس ریسرچ سینٹر کے مطابق نریندر مودی اپنے پچھلے جنم میں سر سید احمد خان تھے۔ ریسرچ سینٹر کا دعویٰ ہے کہ پچھلے جنم میں مشہور رہنے والا بندہ اپنے اگلے جنم میں بھی کافی معروف ہوتا ہے۔ سرسید احمد خان اور مودی کا داڑھی کا اسٹائل بھی ملتا ہے اور ان کے چہروں میں بھی کافی مشابہت ہے۔لیکن ان کی ریسرچ میں اس بات کی کوئی دلیل پیش نہیں کی جا سکی کہ پہلے جنم میں اسلام کے دلدادہ رہنے والا ایک شخص اپنے اگلے جنم میں اسلام مخالف کیوں ہوا۔ بھارتی میڈیا کی اس رپورٹ کو دنیا بھر میں مذاق کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…