کرغستان نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کوہمارے وزیراعظم سے زیادہ اہمیت کیوں دی؟بھارت نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

14  جون‬‮  2019

کرغستان (آن لائن ) کرغستان پہنچے پر وزیراعظم عمران خان کا استقبال کرغزستان کے وزیراعظم محمد کلئی ابولگزیف جب کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کا استقبال کرغستان کے نائب وزیراعظم نے کیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے جمعرات کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکک پہنچے۔کرغزستان کے وزیراعظم محمد کلئی ابولگزیف اور وزیر صحت کسموسبیک سراؤچ نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا۔

وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے جمعرات کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکک پہنچ گئے۔ کرغزستان کے وزیراعظم محمد کلئی ابولگزیف اور وزیر صحت کسموسبیک سراؤچ نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی امور نوجوانان عثمان ڈار بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔جب کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی بھی جمعرات کو کرغستان پہنچے،جہاں ان کا استقبال کرغستان کے نائب وزیراعظم ضمیر بیک مریپباویچ اسخاروف نے کیا۔جس پر ایک صارف نے ٹویٹ بھی کیا کہنریندری مودی نے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی بجائے لمبا روٹ اپنایا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اگر نریندر مودی پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے تو ان کو کر غستان پہنچے میں تین گھنٹے لگے۔تاہم مودی نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لمبا روٹ استعمال کیا جس سے ان کو چھ گھنٹے کا طویل سفر کرنا پڑا۔ خیال رہیپاکستان کے علاوہ ایس سی او کے مستقل ارکان میں چین، روس، بھارت، قزاخستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں جبکہ افغانستان، منگولیا، ایران اور بیلا روس کو مبصر کی حیثیت حاصل ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو اجلاس میں شرکت کی دعوت کرغزستان کے صدر سورون بیکوف نے دی تھی۔ اجلاس میں اہم بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی شرکت کر رہے ہیں۔ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون میں اضافہ کی غرض سے معاہدوں پر دستخط کے علاوہ سربراہان مملکت اجلاس میں اہم نوعیت کے فیصلے بھی کریں گے۔

وزیراعظم اس موقع پر دیگر ملکوں کے سربراہوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے،دریں اثناء وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے اس وقت بشکیک کرغزستان میں موجود ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک وزیراعظم عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا گیا کہ بشکیک میں منعقد ہونے والے اجلاس کے دوران جب سبھی ممالک کے سربراہان آرہے تھے اس وقت پروٹوکول کے مطابق کھڑے ہونے کی بجائے وزیراعظم عمران خان کرسی دیکھتے ہی اس پر براجمان ہو گئے۔جبکہ آس پاس موجود تمام لوگ کھڑے ہوئے تھے۔

وزیراعظم عمران خان کے اس رویے کو عالمی میڈیا بالخصوصی بھارتی ٹی وی چینلز کی توجہ بھی حاصل ہوئی۔ بھارتی میڈیا نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے اس برتا کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم کو صرف اور صرف کرسی سے پیار ہے۔کیونکہ بشکیک کی بیٹھک میں جب تمام ممالک کے سربراہان ہال میں داخل ہو رہے تھے اور پہلے سے موجود سربراہان ایک دوسرے کے احترام میں اپنی نشستوں پر کھڑے تھے تب ہی پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کھڑے ہونے کی بجائے بیٹھنے کو ترجیح دی اور اپنی کرسی پر براجمان ہو گئے۔بھارتی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو عالمی کانفرنسز میں شرکت کے آداب تک نہیں آتے،

یہی وجہ ہے کہ وہ مودی سمیت دیگر ممالک کے سربراہان کی آمد پر اپنی نشست پر بیٹھے رہے اور کھڑے تک نہیں ہوئے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمران خان کا تعارف کرواتے ہوئے دوبارہ سے نام لیا گیا جس پر وہ لمحہ بھر کے لیے کھڑے ہوئے اور پھر سے بیٹھ گئے۔ان کے بعد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور دیگر کا نام پکارا گیا جن کا سبھی سربراہان مملکت نے کھڑے ہو کر استقبال کیا لیکن عمران خان اپنی نشست پر بیٹھے رہے جو کہ سفارتی آداب کے خلاف ہے۔ عمران خان کے ہمراہ ہی بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی بھی ہال میں داخل ہوئے لیکن دونوں نے ایک دوسرے کو مکمل طور پر نظرانداز کیا۔ وزیراعظم عمران خان کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا سائٹس پر بھی کافی وائرل ہو رہی ہے جس پر انٹرنیٹ صارفین ملے جلے رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ بھارتی اس بات پر کافی آگ بگولہ ہیں اور اسی لیے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…