اثاثوں کی معلومات میں تضادات ،الیکشن کمیشن کا 7 وفاقی وزرا سمیت 91 اراکین اسمبلی کو نوٹس

30  مئی‬‮  2019

اسلام آباد(اے این این ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے موجودہ مالی سال کے لیے اراکین قومی اسمبلی کے اثاثہ جات اور واجبات سے متعلق فراہم کی گئی معلومات میں تضاد کی وضاحت کے لیے وفاقی کابینہ کے 7 اراکین سمیت 91 اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کردیا۔ای سی پی کی جانب سے قومی اسمبلی کے اراکین کے اثاثہ جات اور واجبات کا آڈٹ جاری ہے۔

الیکشن کمیشن نے 342 اراکین قومی اسمبلی میں سے 132 کو کلیئر قرار دے دیا، 69 اراکین کے کیسز زیر غور ہیں جبکہ 50 کی جانچ بعد میں کی جائے گی۔جن 91 قانون سازوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں ان میں سے اب تک صرف 17 اراکین کی جانب سے جواب جمع کروائے گئے ہیں جن میں غلام سرور خان، شیخ رشید احمد، فیصل واوڈا اور عمر ایوب خان شامل ہیں جبکہ وزیر دفاع پرویز خٹک، زبیدہ جلال اور وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے جواب جمع نہیں کروایا۔جن دیگر اراکین کی جانب سے نوٹس کا جواب دیا گیا ہے ان میں سلیم رحمن، محمد نواز خان، عامر حیدر اعظم خان، محمد اقبال خان، ریٹائرڈ میجر طاہر صادق، منصور حیات خان، احسان اللہ تیوانہ، راجا ریاض احمد، جنید انور چوہدری، سید مرتضی محمد، آفتاب شبین میرانی، عبدالشکور شاد اور شاہ زین بگٹی شامل ہیں۔اس کے ساتھ ہی جن اراکین نے اب تک جواب جمع نہیں کروایا ان میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین حسین قریشی، سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری، عمران خٹک، خواجہ سعد رفیق، پرویز خٹک کے بھتیجے اور داماد، مولانا اکبر چترالی، صالح محمد، نور عالم خان، سابق وزیر دفاع خرم دستگیر خان، علی حیدر خان ،علی خان جدون، انور تاج، نور عالم خان، ارباب عامر ایوب، زاہد اکرم درانی، ذوالفقار علی خان، فرخ الطاف، مہناز اکبر عزیز، محمود بشیر ورک، عثمان ابراہیم، ذوالفقار احمد، امتیاز چوہدری، قیصر احمد شیخ، عاصم نظیر، فیض اللہ، اعجاز احمدد شاہ، جاوید لطیف، علی شریف خان، افتخار نظیر، ابراہیم خان، محمد شفیق، عبدالغفار وٹو، عالم داد لالیکا، مبین احمد، مصطفی محمود، عامر طلال خان، عبدالمجید خان، خواجہ شیراز محمود، خالد احمد، احسان الرحمن مزاریں، جاوید علی شاہ، علی نواز شاہ، نور محمد شاہ جیلانی، میر غلام علی تالپور، سکندر علی راہو پوتو، عبدالکریم بجار، اسلم خان، نجیب ہارون، محمد ہاشم اور جے پرکاش شامل ہیں۔جن خواتین اراکین نے ای سی پی کے نوٹس کا جواب نہیں دیا ان میں حنا ربانی کھر، مہرین رزاق بھٹو، کنول شوزب، شائستہ پرویز، ثمینہ مطلوب، عالیہ حمزہ ملک، شمیم آرا پنہوار، نصرت واحد، سائرہ بانو، شہناز نصیر بلوچ اور منورہ بی بی بلوچ شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…