صدارتی نظام کے حق میں ہوں یا نہیں ؟ وزیراعظم عمران خان نے قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے دو ٹوک اعلان کر دیا

3  مئی‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران کابینہ میں غیر منتخب لوگوں کو شامل کرنے کی وجہ بیان کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران صدارتی نظام کے حوالے سے پھیلا ئی جانے والی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ صدارتی نظام کے بارے میں کوئی سوچ نہیں ہے

اور نہ ہی اس حق میںہوں ۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہر شعبے کے ماہرین کی ضرورت پڑتی ہے اس لیے انہیں کابینہ میں شامل کیا ہے ۔ غیر منتخب لوگوں کے کابینہ میں آنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اسے صدارتی نظام کا تاثر دے دیں ۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ماہ رمضان میں اشیائے خوردو نوش کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں ، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے، ماہ رمضان میں عوام کو اشیائے خوردونوش کی طے شدہ نرخوں پر فراہمی، بجلی گیس، پانی کی دسیتابی کی مانیٹرنگ کیلئے صوبائی حکومتوں کی سطح پر کنٹرول روم بنائے جائیں تاکہ فیلڈ افسران کی جانب سے روازنہ کی بنیاد پر بھیجی جانے والی رپورٹس کا جائزہ لیا جا سکے اور ماہ رمضان میں انتظامی کنٹرول کو مزید موثر بنایا جا سکے۔ وہ جمعہ کو یہاں وزیرِ اعظم آفس میں رمضان پیکج 2019کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں اظہار خیال کررہے تھے ۔اجلاس میں مشیر تجارت عبدالزراق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، ترجمان ندیم افضل چن وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزادر،

صوبائی وزراء مخدوم ہاشم جوان بخت، میاں عاصم اقبال، تیمور سلیم جھگڑا، وفاقی و صوبائی سیکرٹریز، چیف سیکریٹریز و دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت کوعوام کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے اور حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ عوام کو ہر ممکنہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں خوردو نوش کی طے شدہ قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنانے کے ضمن میں انتظامیہ، ضلعی مارکیٹ کمیٹیوں کا متحرک کردار، وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں مکمل رابطہ اور صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ بہت اہمیت کی حامل ہے۔ وزیرِ اعظم نے واضح ہدایت کی

کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کی شکایت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور انتظامیہ ایسے عناصر کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ماہ رمضان کے پیش نظر متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ سحر و افطار کے اوقات میں بجلی، گیس اور پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورتحال پر مکمل نظر رکھی جائے۔

صوبائی وزراء اور متعلقہ سیکرٹری صاحبان نے وزیرِ اعظم کو ماہ رمضان کے دوران اشیاء خودرو نوش کی فراہمی، طے شدہ نرخوں پر اشیاء کی دستیابی، منافع خوری و ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی کے حوالے سے صوبائی سطح پر کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ رواں سال پنجاب میں تین سو سے زائد رمضان بازار قائم کیے جا رہے ہیں

جن میں خوردونوش کی دس ضروری اشیاء پر سبسڈی فراہم کی جائے گی جبکہ دیگر بارہ اشیاء کی تھوک نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ جن دس اشیا پر سبسڈی فراہم کرکے انکی قیمتوں کو 2018والی سطح پر یقینی بنایا جائے گا ان میں آٹا، چینی، ٹماٹر، پیاز، لیموں، چاول، دال چنا، بیسن اور گھی شامل ہیں۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ رمضان بازاروں میں چینی کی 55روپے فی کلو جبکہ آٹا 290روپے

فی دس کلو تھیلا کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اسی طرح گھی اور دیگر اشیا ء ضروریہ کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ نے ماہ رمضان میں صوبہ بھر میں انتظامی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ گیا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ رمضان بازاروں میں فراہم کی جانے والی اشیاء کے معیار کو یقینی بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…