محسن داوڑ اور پشتین اس وقت کہاں تھے جب گلے کاٹے جارہے تھے؟ ترجمان پاک فوج نے پی ٹی ایم والوں کا چہرہ بے نقاب کردیا

29  اپریل‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان پاک فوج نے پی ٹی ایم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی ایم کے مطالبے پر 48فیصد علاقے سے مائنز کا صفایا کردیا ہے ،محسن داوڑ اور ان کے نام نہاد قائدین سے بھی ملاقات ہوئی ۔آج حالات درست ہوگئے تو تحفظ کی بات آگئی ۔محسن داوڑ اور پشتین اس وقت کہاں تھے جب گلے کاٹے جارہے تھے؟

کیوں منع کیا گیا کہ طاہر داوڑ کی میت پاکستان کو نہیں دینی ۔جو فوج کی سپورٹ میں بولتا ہے وہی کیوں مارا جاتا ہے؟باہر ملک میں 15,15افراد کو جمع کر کے پاکستان کیخلاف نعرے لگاتے ہیں،دھرنے کیلئے ’’را‘‘ نے انہیں کیسے پیسے دئیے؟ٹی ٹی پی آپ کے حق میں کیوں بیان دیتی ہے ،22مارچ 2018کو این ڈی ایس نے انہیں احتجاج جاری رکھنے کیلئے کتنے پیسے دئیے اور وہ رقم کہاں ہے ؟میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ جب جنگی ماحول پیدا ہو تو زمین سے معلومات موصول ہوتی ہیں۔ اگر آپ ایک جانب کھڑے ہیں اور طیارہ تباہ ہونے کے بعد پائلٹ نے ایجیکٹ کیا ہے تو آپ کہیں گے کہ پائلٹ نظر آیا اور ایسا ہی کسی اور جگہ کھڑا شخص بھی کہے گا اور یوں معلومات موصول ہوتی ہیں۔میں نے پریس کانفرنس میں دو پائلٹس کا ذکر رپورٹ کی بنیاد پر کہا تھا کیونکہ پریس کانفرنس میں آنے سے پہلے ایک پائلٹ کی اطلاع تھی اور پھر میڈیا اور دیگر رپورٹس میں دو پائلٹس کی بات ہونے لگی اور میں نے بھی سوچا کہ شاید 2 ہی ہوں کیونکہ جہاز بھی 2 گرائے گئے تھے۔پریس کانفرنس کرنے کے بعد جب میں واپس گیا تو اس وقت تک رپورٹس کلیئر ہو چکی تھیں اور پھر میں نے اس حوالے سے تصدیق تو معلوم ہوا کہ پائلٹ ایک ہی تھا مگر دو مختلف جگہ سے رپورٹ ہونے کے باعث یہ ابہام پیدا ہوا۔

پریس کانفرنس میں دو پائلٹس والی بات تو مان لی گئی لیکن بعد میں کی جانے والی ٹویٹ کو نہیں مانا جا رہا، حالانکہ وہ بات بھی تو میں نے ہی کی ہے۔ترجمان پاک فوج نےمزید کہا ہے کہ 2 مہینے ہو گئے بھارت ان گنت جھوٹ بولے جارہا ہے ،28فروری کو بھارت نے کتنی گن پوزیشن تبدیل کی وہ بھی اپنے عوام کو بتائے ۔بھارت کچھ کرنا چاہتا ہے تو پہلے نوشہرہ سٹرائیک اور بھارتی جہازوں کے گرنے کا حساب ذہن میں رکھے ۔بھارتی میڈیا جا کر دیکھے کہاں کہاں میزائل گرائے تھے ،بھارت اپنا میڈیا پاکستان بھیج دے ہم انہیں سہولیات دینگے پاکستان نے بھارت کے روپے میں تبدیلی ڈال دی ، لیکن ہمارا رویہ تبدیل نہیں ہوسکتا ۔ اگر 1971میں آج کا میڈیا ہوتا تو بھارتی حالات بے نقاب کرتا تو مشرقی پاکستان علیحدہ نہیں ہوتا،جب بات ملکی دفاع اور سلامتی کی ہو تو پاکستان ہر قسم کی صلاحیت اپنائے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…