اگر ہمارے وزراء کا یہ رویہ ۔۔اسی طرح جاری رہا تو ملک کہاں جائے گا ؟ حکومت روزانہ کتنے ارب روپے قرض لے رہی ہے؟سپریم کورٹ نے ایک بار پھرریاست مدینہ کو مزید پریشان کر دیا‘ یہ ملک اب ریاست مدینہ سے کتنا دور رہ گیا ہے؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

8  جنوری‬‮  2019

فرانس میں نومبر تک ایک عام درمیانے گھر کا بجلی اور گیس کا بل 40 یوروز یعنی ساڑھے پانچ ہزار روپے تھا‘ حکومت نے انرجی پر ٹیکس لگا دیا جس کے بعد یہ بل 75 یوروز یعنی سوا آٹھ ہزار روپے ہو گیا‘ عوام نے احتجاج شروع کر دیا‘ حکومت نے اس دوران ڈیزل پر بھی ساڑھے چھ سینٹ اور پٹرول پر تین سینٹ ٹیکس لگا دیا‘ یہ اضافہ پاکستانی کرنسی میں ساڑھے سات روپے اور پونے چار روپے بنتا ہے‘ عوام ۔۔اس پر سڑکوں پر آ گئے‘  ملک میں بلیو جیکٹ مہم شروع ہو گئی‘

فرنچ صدر میکرون ہمارے فیاض الحسن چوہان کی طرح گرم دماغ‘ تلخ زبان اور انا پرست ہیں‘ ان کی بد زبانی اور ایگو نے حالات کو مزید خراب کر دیا چنانچہ آج پورے فرانس کی اکانومی داؤ پر لگ چکی ہے‘ ایک ارب یورو نقصان ہو چکا ہے‘ ٹورازم انڈسٹری بند ہو چکی ہے‘ ریستورانوں کے کاروبار میں پچاس فیصد کمی آ چکی ہے اور لباس اور پروفیومز کی صنعت آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور یہ جی ڈی پی کے لحاظ سے دنیا کی ساتویں بڑی اکانومی کی صورتحال ہے۔ ہمیں فرانس سے سبق سیکھنا چاہیے‘ایک شخص یعنی صدر میکرون کی، ایگو نے فرانس جیسے ترقی یافتہ ملک کو برباد کر کے رکھ دیا جبکہ ہم ابھی ترقی کی سڑک پر ہی نہیں آئے لہٰذا اگر ہمارے وزراء کا یہ رویہ اسی طرح جاری رہا تو ملک کہاں جائے گا، حکومت کو وزراء کو بھی کنٹرول کرنا ہوگا اور اکانومی پر بھی توجہ دینا ہو گی‘ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق حکومت نے پچھلے پانچ ماہ میں دو ہزار دو سو چالیس ارب روپے قرضہ لیا‘ ہم اگر اس رقم کو روزانہ میں تبدیل کریں تو یہ 15 ارب روپے روزانہ بنتے ہیں‘ گویا پاکستان کی موجودہ حکومت ملک پر روز 15 ارب روپے کا بوجھ بڑھا رہی ہے‘ ہم نے ایکسپورٹ بڑھانے کے لالچ میں روپے کی مالیت میں بھی 15 فیصد کمی کر دی لیکن قرضے اور مہنگائی بڑھ گئی مگر ایکسپورٹس نہیں بڑھیں چنانچہ اکانومی کل بھی حکومت کیلئے چیلنج تھی اور یہ آج بھی چیلنج ہے اورا بھی چند دنوں میں منی بجٹ کی ایک اور چٹان بھی عوام کے سروں پر گرنے والی ہے‘ حکومت اس چیلنج سے کیوں نہیں نمٹ پا رہی اور آج سپریم کورٹ نے ایک بار پھر اعظم سواتی کا ایشو اٹھا کر ریاست مدینہ کو مزید پریشان کر دیا‘ یہ ملک اب ریاست مدینہ سے کتنا دور رہ گیا ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…