ہمارے وزیراعظم کیوں صرف پیسوں کے آسرے پر وزیراعظم یا بادشاہ نہیں صرف ولی عہد کیلئے گاڑی ڈرائیو کرنے پر مجبور ہوگئے؟حکومت صرف ایک کام کرے سب ٹھیک ہوجائے گا ورنہ ورنہ یہ اپنے ہی بوجھ تلے کریش کر جائے گی،جاوید چودھری کا تجزیہ‎

7  جنوری‬‮  2019

پوری دنیا میں گھوڑوں کی ریس میں گھوڑوں کی رفتار دیکھی جاتی ہے لیکن جاپان میں ایک ایسی ریس بھی ہوتی ہے جس میں پہلے گھوڑوں پر ان کی برداشت سے زیادہ وزن ڈالا جاتا ہے اور پھریہ دیکھا جاتا ہے ان گھوڑوں میں سے کون کون اپنی منزل پر پہنچتا ہے‘ یہ ریس بانیئے کہلاتی ہے اور یہ جاپان کے علاقے ہوکائیڈو میں صدیوں سے جاری ہے‘ ۔۔اس ریس میں گھوڑوں کواپنی اوقات سے زیادہ وزن اٹھا کر میدان کے دو چکر لگانا پڑتے ہیں۔

مجھے نہ جانے کیوں اپنی حکومت ایک ایسا گھوڑا محسوس ہوتی ہے جس پر اس کی برداشت سے زیادہ وزن ڈال دیا گیا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے یہ خود بھی اس بوجھ میں اضافہ کرتی جا رہی ہے مثلاً حکومت کو کس نے کہا تھا یہ نیب کا کام اپنے ذمے لے لے‘ یہ پہلے پاکستان مسلم لیگ ن اور پھر پیپلز پارٹی کی اکاؤنٹیبلٹی شروع کر دے‘ لوگوں کے نام ای اسی ایل پر چڑھا دے اور پھر سپریم کورٹ کے ہاتھوں بے عزتی کرا لے‘ اسے کس نے کہا تھا یہ کشکول نہ اٹھانے کا دعویٰ کرے اور پھر ہمارے وزیراعظم صرف پیسوں کے آسرے پر ولی عہد جی ہاں وزیراعظم یا بادشاہ نہیں صرف ولی عہد کیلئے گاڑی ڈرائیو کرنے پر مجبور ہو جائیں‘ کس نے کہا تھا آپ وزیراعظم ہاؤس کی مہنگی گاڑیاں بیچنے اور وزیراعظم ہاؤس کو تالا لگانے کا اعلان کریں اور پھر خود وزیراعظم ہاؤس کھلوا کر ولی عہد کو اس میں ٹھہرائیں اور مہنگی ترین گاڑی لے کر شہزادے کے استقبال کیلئے ائیرپورٹ پہنچ جائیں اور آپ کو کس نے کہا تھا آپ خودکشی کو آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بہتر قرار دیں اور پھر آئی ایم ایف کو منانے کیلئے امریکی شرائط ماننے پر مجبور ہو جائیں‘ میرا خیال ہے حکومت نے غیر ضروری بوجھ اٹھا رکھا ہے اور یہ اس میں اضافے پر اضافہ کرتی چلی جا رہی ہے اور یہ وہ وجہ ہے جس کی بنا پر حکومت نے ساڑھے چار ماہ میں کوئی بڑا فیصلہ نہیں کیا‘ حکومت کو چاہیے یہ بوجھ کم کر کے صرف اور صرف اکانومی پر توجہ دے‘

ہر چیز ٹھیک ہو جائے گی ورنہ یہ اپنے ہی بوجھ تلے کریش کر جائے گی۔ ہم آج کے موضوعات کی طرف آتے ہیں ، سپریم کورٹ نے آج جعلی اکاؤنٹس کا ایشو نیب کے حوالے کر کے دو ماہ میں ازسر نو تفتیش کا حکم دے دیا‘ عدالت نے بلاول بھٹو اور سی ایم سندھ مراد علی شاہ کا نام ای اسی ایل سے بھی ہٹا دیا، کیا آج کا دن حکومت کی سیاسی ناکامی کا دن تھا‘ کیا پیپلز پارٹی گرم پانیوں سے باہر نکل آئی ہے اور کیا آج جے آئی ٹی کی کریڈیبلٹی ختم ہو گئی‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…