میں کسی کے باپ کا نوکر نہیں!! اگر سینئر رپورٹر نہ ہوتے تو۔۔۔ فیصل واوڈا کوپریس کانفرنس میں سینئر رپورٹر کیساتھ بدتمیزی کرنا مہنگاپڑ گیا صحافیوں نے عقل ٹھکانے لگا دی ، وفاقی وزیر کی معافیاں ، ترلے

2  جنوری‬‮  2019

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میں کسی کے باپ کا نوکر نہیں، اب جیل سے ملزم اور مجرم آکر ہم سے سوالات کروں گا، پیر کو خط میری وزارت کو بھجوایا جاتا اور کہا جاتا ہے کہ منگل کو پی اے سی میں پیش ہو کر جواب دیں، ایسا نہیں چلے گا، وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی پبلک اکائونٹس کمیٹی اور چیئرمین شہباز شریف پر تنقید،پریس کانفرنس کے دوران سینئر صحافی کیساتھ بدتمیزی کرنے پر

صحافیوں نے وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا ، فیصل واوڈا معافیاں مانگتے رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے آج پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے طرز عمل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کمیٹی اور اس کے چیئرمین شہباز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پیر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جانب سے میری وزارت کو خط بھجوایا جاتا ہے کہ منگل کو پی اے سی میں پیش ہو کر جواب دیں، ایسا نہیں چلے گا میں کسی کے باپ کا نوکر نہیں ، اب جیل سے ملزم اور مجرم آکر ہم سے سوالات کرینگے۔ وفاقی وزیر سے پریس کانفرنس کے دوران مہمند ڈیم کے ٹھیکے کے حوالے سے عبدالرزاق دائود کی کمپنی ڈیسکون کے حوالے سے بھی سوالات کئے گئے۔ اس دوران نجی ٹی وی ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر علی کیانی نے وفاقی وزیر سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی پارٹی حکومت پر تنقید کرتی رہی ہے اور اب اپوزیشن آپ پر تنقید کر رہی ہے جس پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا آپے سے باہر ہو گئے اور کہا کہ ڈان کے رپورٹر سے اسی قسم کے سوال کی توقع کر رہا تھا اگر آپ سینئر رپورٹر نہ ہوتے تو آپ کے سامنے سے مائیک اٹھوا دیتا جس پر صحافیوں نے فیصل واوڈا سے ان کے تبصرے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔ فیصل واوڈا اس دوران معافی اور وضاحتیں دیتے رہے مگر صحافیوں نے احتجاج جاری رکھتے ہوئے بائیکاٹ منسوخ نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…