حکومت آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد جذباتی ہو گئی تھی اور ۔۔آج رات سندھ میں کیا ہونیوالاتھا؟بازی اچانک کیسے پلٹی اورحکومت بیک فٹ پر چلی گئی؟کیا مراد علی شاہ کو مستعفی ہو جانا چاہیے‘ اگر ہاں تو پھر صرف ۔۔ان کا استعفیٰ کیوں؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

31  دسمبر‬‮  2018

آج سال کا آخری دن ہے‘ تقریباً دو گھنٹے بعد 2019ء شروع ہو جائے گا‘ نیوزی لینڈ‘ آسٹریلیا اور جاپان سمیت ساؤتھ پیسفک کے ممالک میں نیا سال شروع ہو چکا ہے‘ وقت آہستہ آہستہ مشرق سے مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے‘ پوری دنیا اس وقت خوش ہے‘ یہ دنیا ڈھول ڈھمکوں‘ برقی قمقموں اور آتش بازی کے ساتھ ناچ گا کر نئے سال کا استقبال کر رہی ہے لیکن ہم آج بھی گرا دیں گے‘ توڑ دیں گے‘ تباہ کر دیں گے‘

اس قسم کے نعروں کے ساتھ پچھلے سال کو رخصت کر رہے ہیں اور اگلے سال کا استقبال کر رہے ہیں‘ کم از کم آج کے دن تو یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، حکومت آصف علی زرداری کے خلاف جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد جذباتی ہو گئی تھی اور اس نے نہ صرف جے آئی ٹی میں آنے والے 172 لوگوں کا نام ای اسی ایل پر ڈال دیا بلکہ اس نے سندھ میں گورنر راج لگانے اور پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک بنانے کیلئے بھی کمر کس لی‘ آج کی رات سندھ میں بہت کچھ ہو جانا تھا لیکن چیف جسٹس نے بازی پلٹ دی‘ چیف جسٹس نے آج حکومت کو وارننگ دے دی، اگر سندھ میں گورنر راج لگا تو ہم ایک منٹ میں اڑا دیں گے، ہم صرف جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کسی کو سندھ حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے‘ چیف جسٹس نے 172 لوگوں کے نام ای سی ایل پر ڈالنے پر داخلہ کے سٹیٹ منسٹر شہریار آفریدی کو عدالت میں طلب کرکے جھاڑ بھی پلائی‘ چیف جسٹس کے ان ریمارکس نے بازی پلٹ دی‘حکومت بیک فٹ پر چلی گئی جس کے ساتھ ہی گورنر راج اور فارورڈ بلاک کا خطرہ ٹل گیا تاہم وزیراعلیٰ سندھ کے استعفے کا مطالبہ اپنی جگہ موجود ہے، کیا مراد علی شاہ کو مستعفی ہو جانا چاہیے‘ اگر ہاں تو پھر صرف ان کا استعفیٰ کیوں؟ نیب کے شکنجے میں آنے والے باقی لوگ استعفیٰ کیوں نہ دیں؟ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا اور کیا فارورڈ بلاک کا خطرہ واقعی ٹل گیا ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…