تحریک آزادی کشمیر کو لوگوں کی بڑی حمایت حاصل ہے،مقامی نوجوان مجاہدین میں شامل ،بھارتی جنرل نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کامطالبہ کردیا

10  دسمبر‬‮  2018

نئی دہلی(این این آئی) بھارتی فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے کے بھٹ نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کے لیے کشمیریوں سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ فوج کا ایک محدود کردار ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل بھٹ نے نئی دہلی سے شائع ہونے والے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے پیچیدہ مسئلے کو اچھے نظم و نسق اورسیاسی مذاکرات سے حل کیا جاسکتا ہے جس طرح اٹل بہاری واجپائی کے دور میں شروع کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ فوج صرف معمول کے حالات بحال کرنے کے لیے سازگار ماحول پیدا کرسکتی ہے اسکے بعداچھے نظم ونسق، لوگوں سے سیاسی مذاکرات جیسے اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واجپائی کے دور میں ایسا ہی ہواتھا اور مجھے یقین ہے کہ موجودہ حکومت بھی صحیح وقت پر ایسے اقدامات کرے گی۔ جنرل بھٹ نے فوج کے کردار کے بارے میں کہاکہ امن کو برقرار رکھنا فوج کا کام ہے لیکن مسئلے کا طویل مدتی حل حکومت کو خود ڈھونڈنا ہوگا۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ سیاسی حل کے بارے میں مختلف لوگ مختلف تشریح کرتے ہیں جنرل بھٹ نے کہاکہ میں اس میں نہیں پڑنا چاہتا کیونکہ یہ میرا کام نہیں ہے۔ بھارتی جنرل نے اعتراف کیا کہ تحریک آزادی کشمیر کو لوگوں کی بڑی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ بڑی تعداد میں مقامی نوجوانوں کا مجاہدین میں مسلسل شامل ہونا فوج کے لیے تشویش کا دوسرا بڑا سبب ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ گزشتہ دو ماہ کے دوران اس میں کچھ کمی دیکھی گئی ہے لیکن اپریل ، مئی اور جون کے مہینوں میں یہ تعداد بڑھتی جارہی تھی یہی وجہ ہے کہ 200 مجاہدین کو شہید کرنے کے باوجود ان کی تعداد میں کوئی فرق نہیں پڑاہے۔ ) بھارتی فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل اے کے بھٹ نے تنازعہ کشمیر کو سیاسی طورپر حل کرنے کے لیے کشمیریوں سے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ فوج کا ایک محدود کردار ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…