پانی کی جنگ عروج پر، بھارت نے پاکستان آنیوالے اہم ترین دریا کا پانی مکمل روکنے کیلئے ڈیم پر کام تیز کردیا،2023ءمیں اس دریا کا کیا حال ہوگا؟ انتہائی تشویشناک انکشافات‎

10  دسمبر‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے راوی کے پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو روکنے کا فیصلہ کر لیا، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق مادھو پور ہیڈ ورکس سے پاکستان کی طرف رواں دریائے راوی کے پانی کو روک کر بھارتی پنجاب اور مقبوضہ جموں کے درمیان شاہ پور کنڈی کے مقام پر اس متنازعہ ڈیم کو بنایا جائے گا،

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کے منصوبے بہت خطرناک عزائم کے آئینہ دار ہیں اور بھارت کی آبی جارحیت ایٹمی جنگ سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، آنے والے وقت میں پوری دنیا میں ویسے ہی پانی بہت کم ہو رہا ہے، خصوصاً اس خطے میں کم ہو رہا ہے، شاہ پور کنڈی کے مقام پر متنازعہ ڈیم کو 2023ء تک مکمل کیا جائے گا، اس ڈیم پر ابتدائی کام 2001ء میں شروع کیا گیا تھا اور اس کی تکمیل پر کل 45 ارب لاگت آئے گی، سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آزاد کشمیر منظور حسین گیلانی نے کہا کہ اس سے سندھ طاس معاہدے کو شکست ہو گی، ورلڈ بینک کی گارنٹی کو بھی شکست ہو جائے گی، یہ ڈیم لامحالہ ہمیں نقصان پہنچائے گا کیونکہ جب ہندوستان کو پانی کی ضرورت نہ ہو تو وہ اپنی مرضی سے پانی کھول دے اور جب اسے ضرورت ہو تو پانی روک لے، جب ہمیں ضرورت ہو تو وہ بند کرکے رکھ دے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دریائے راوی پر بننے والے اس متنازعہ ڈیم سے 206 میگاواٹ پن بجلی پیدا کرنے کے علاوہ اس کے پانی سے بھارتی پنجاب کی 32 ہزار 170 ہیکٹرز زرعی اراضی کو بھی سیراب کیا جائے گا، اس متنازعہ ڈیم کی تعمیر سے جہاں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے وہاں پاکستان کی زراعت بھی اس سے متاثر ہو گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…