آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ،یہ کون لوگ ہیں اور انہیں سزائے موت کیوں سنائی گئی ؟تفصیلات جاری

26  اکتوبر‬‮  2018

راولپنڈی (این این آئی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 22 افراد کے قتل، سیکیورٹی فورسز پر حملوں ، تعلیمی اداروں اور دیگر املاک کوتباہ کرنیوالے 14 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ہے ، تمام دہشت گردوں کو خصوصی فوجی عدالتوں سے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 14 خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ہے۔

مذکورہ دہشت گرد دہشت گردی کے سنگین جرائم میں ملوث تھے جن میں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر حملے، بیگناہ شہریوں کا قتل، تعلیمی اداروں ، پاکستان ٹور ازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن، ہوٹل مالم جبہ سوات پر حملہ کر کے تباہ کرنے جیسے جرائم شامل ہیں۔ مجموعی طور پر مذکورہ دہشت گرد 22 افراد کے قتل میں ملوث ہیں جن میں تین شہری، 19 مسلح افواج / فرنٹیئر کانسٹیبلری / پولیس کے اہلکار وافسران شامل ہیں۔ دہشت گردوں نے 23 دیگر افراد کو زخمی بھی کیا ۔ بیان کے مطابق دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔ ان دہشت گردوں کیخلاف خصوصی فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے۔ سزائے موت کے علاوہ آٹھ دہشت گردوں کو قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ ان دہشت گردوں میں رحمن علی ولد حسن غنی، رحمت علی ولد شیر ملک، سیف الرحمن ولد اکبر امان، فضل معبود ولد فضل ربی، ارشاد احمد ولد ممتاز، آفرین ولد نسیم، احمد حسین ولد قاری محمد ظریف، باچہ رحمن ولد معصوم جان، محمد مجید خان ولد صنوبر، محمد عاقل ولد نواب علی، سیف اللہ ولد محمد رفیق، محمد شیر علی خان ولد شیر افضل خان، محمد طارق ولد غلام بادشاہ اور علی رحمن ولد فضل واحد شامل ہیں۔ تمام دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے رکن تھے ان کیخلاف خصوصی فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے جہاں انہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کیا ۔ذرائع کے مطابق آرمی چیف کی طرف سے فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ مذکورہ دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کئے جانے کے بعد انہیں کسی بھی وقت پھانسی دی جاسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…