نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا افتتاح لیکن پہلے ہی دن وہ کام شروع ہوگیا جس کا خدشہ تھا، شہریارآفریدی بھی حیران ،موقع پر ہی دھماکہ خیز حکم جاری

22  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن) وزیر مملکت برائے داخلہ شہر یار آفریدی نے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا افتتاح کر دیا ۔ بلیو ایریا اسلام آباد میں افتتاحی تقریب کے موقع پر پولیس کی جانب سے سکیورٹی کے ناقص ترین انتظامات کئے گئے۔ پولیس کے سینئر افسران کی عدم توجہی کا اس وقت پول کھل گیا جب وزیر مملکت برائے داخلہ کو شکایات موصول ہوئی کہ کئی نامعلوم افراد ہاؤسنگ پروگرام کے فارم بلیک میں فروخت کر رہے ہیں۔

جس پر شہریار خان آفریدی نے احمد نواز نامی اے ایس آئی رینک کے افسر سے استفسار کیا ۔ ایس ایس پی اور ایس پی کہاں ہیں۔ پولیس افسر نے وزیر مملکت برائے داخلہ سے غلط بیانی کرتے ہوئے کہا کہ ادھر ہی ہیں جبکہ پولیس کا کوئی سینئر افسر موقع پر موجود نہیں تھا ۔بعدازاں ایس ایچ او تک لاپتہ پایا گیا ۔ سب انسپکٹر ریاض کو ہدایات جاری کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے بلیک میں کاغذات فروخت کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دیا ۔ جس پر میڈیا کے نمائندے نے وزیر مملکت سے سوال کیا سر پولیس کو قانون بھی بتا دیں جس قانون کے مطابق کارروائی کی جائے جس پر شہریار خان آفریدی نے کہا کہ میں نے کوئی خلاف قانون حکم نامہ جاری نہیں کیا ۔ دوسری طرف نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے افتتاح کے موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف بے گھر افراد کو چھت دینے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے ۔ پاکستان میں اس وقت ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے ۔ سالانہ پانچ لاکھ گھر بنانا وقت کی اشد ضرورت ہے ۔ مالی بحران اور ہاؤسنگ پروگرام کی تکمیل کے حوالے سے وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ جو لوگ باتیں کرتے تھے کہ ان کے ہاتھوں میں لکیر نہیں ہے ۔ اﷲ کے فضل سے پاکستان کی عزت بحال کریں گے ۔ حکومت ایسے لوگوں کو اوپر لے کر آئے گی جس کو آج تک نظر انداز کیا گیا ۔

وزارت داخلہ ہاؤسنگ پروگرام کو خود مانیٹر کریگی تاکہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو ۔ پاکستانیوں کو قرضے میں گھیرا گیا لیکن عام آدی پر کسی نے کوئی توجہ نہیں دی ۔ ملک بھر میں پہلے مرحلے میں نادرا سنٹرز پر نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کی بنیاد رکھی گئی ہے ۔ شہری انٹرنیٹ سے فارم حاصل کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر شہریوں کی شکایات پر وزیر مملکت برائے داخلہ نے ڈیوٹی افسر سب انسپکٹر ریاض اور چیئرمین نادرا کو فوری مسائل حل کرنے اور سکیورٹی کے موثر انتظامات فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…