ضمنی انتخابات میں نتائج مرتب ‘ارسال کرنے کا عمل بہتر رہا‘ فافن

17  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے دوران نتائج مرتب کرنے کے نظام میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے مقابلے میں خاصی بہتری دیکھنے میں آئی۔14 اکتوبر کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 35 حلقوں پر ہونے والے انتخابات میں ٹرن آؤٹ عام انتخابات سے کہیں زیادہ کم رہا،تاہم ووٹوں کی گنتی اور ریٹرننگ افسران کے نتائج مرتب اور ارسال کرنے کے عمل میں شفافیت اور اچھی کارکردگی دکھائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی۔40 کے علاوہ تمام حلقوں میں عبوری نتائج رات 2 بجے کی ڈیڈلائن سے قبل ہی مکمل کرلیے گئے تھے،انتخابی عمل کا جائزہ لینے کے لیے فافن نے ایک ہزار 2 سو 96 مرد اور 4 سو 41 خواتین سمیت مجموعی طور پر ایک ہزار 7 سو 37 انتخابی مبصرین تعینات کیے تھے جنہوں نے قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلی کے 27 حلقوں کے 4 ہزار 38 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عمل جائزہ لیا۔رپورٹ کے مطابق عام انتخابات کے ٹرن آؤٹ کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 54 فیصد جبکہ مرد ووٹرز کا 44 فیصد کم رہا۔تاہم تمام حلقوں میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے زائد رہا جو نتائج تسلیم کیے جانے کے لیے لازمی حد ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 35 حلقوں میں کل 3 سو 74 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا جس میں 139 امیدوار مختلف 27 سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کررہے تھے اور دیگر 2 سو 35 افراد سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا۔ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے 21 ہزار 7 سو 83 پولنگ بوتھ پر مشتمل 7 ہزار 4 سو 89 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جبکہ ان تمام حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 92 لاکھ 83 ہزار 74 تھی۔واضح رہے کہ عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں 42 ہزار 8 سو 10 ووٹرز کااضافہ دیکھنے میں آیا۔اسکے علاوہ ضمنی انتخابات میں فافن مبصرین کو انتخابی عمل کا مشاہدہ کرنے کے واقعات محض ایک فیصد جبکہ گنتی کا عمل دیکھنے سے روکنے کے 6 فیصد واقعات رونما ہوئے۔تاہم ایک سو 46 پولنگ اسٹیشنز پر بیلٹ کی رازداری کا خیال نہیں رکھا گیا اور ان حلقوں میں پولنگ عملے نے غیر متعلقہ افراد کو بوتھ کے پاس موجود ہونے سے نہیں روکا جبکہ 8 سو 84 پولنگ اسٹیشنز میں مہر لگانے کو چھپانے والی اسکرین اس طرح لگائی گئیں تھی کہ دوسرے باآسانی اسے دیکھ سکتے تھے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…