عمران خان اور پاک فوج کا ایک ہونا بھارت کے لیے کتنا خطرناک ہو سکتا ہے؟ پاکستان کے ساتھ جنگ کا خواب دیکھنے والوں کو معروف بھارتی مصنف نے آئینہ دکھا دیا‎‎

25  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان اور پاک آرمی کا ایک ہونا بھارت کے لیے دو دھاری تلوار ثابت ہو سکتا ہے، یہ الفاظ ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ میں کہے گئے ہیں، انڈین ایکسپریس فورم میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں تعیناتی کے بعد بھارتی دارالحکومت کے کیبنٹ سیکرٹریٹ سے ریٹائرڈ ہونے والے بھارتی ماہر اور مصنف تلک دیوا شیر نے مختلف سوالوں کے جواب دیے۔

جب بھارتی ماہر سے سوال پوچھا گیا کہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے وزیراعظم چنا گیا ہے تو اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 2002ء میں عمران خان پرویز مشرف کی حکومت میں شامل ہونے کا سوچ رہے تھے، عمران خان اور صدر مشرف کے درمیان چند خفیہ ملاقاتیں بھی ہوئیں لیکن عمران خان یہ سوچ کر پیچھے ہٹ گئے کہ مشرف کی کابینہ بد عنوانیوں سے بھری پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پرویز مشرف نے عمران خان کو دھمکایا کہ حکومت میں شامل نہ ہونے کی صورت میں نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ جس کے نتیجے میں آئندہ انتخابات میں عمران خان کو ایک نشست ملی، انہوں نے کہاکہ اس وقت عمران خان کو اندازہ ہوا کہ وزیراعظم بننے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ضروری ہے۔ بھارتی معروف مصنف نے کہا کہ پاک فوج نواز شریف کو اقتدار میں دوبارہ نہیں دیکھنا چاہتی تھی اور آصف زرداری نے فوج کے خلاف سخت بیانات دیے تھے اور پیپلز پارٹی کی پنجاب میں موجودگی بھی نہیں تھی۔ اس صورت میں صرف عمران خان ہی واحد آپشن تھے، معروف مصنف نے کہا کہ کم از کم عمران خان کو دو سال تک کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور وزیراعظم عمران خان کا ایک پیج پر ہونا بھارت سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے ہے۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…