چوہدری نثار کو (ن) لیگ میں واپس لانے کی تیاریاں،خاموشی سے بڑا کام ہونے لگا،نوازشریف سے بھی ملاقات کرانے کی کوششیں تیز

6  اگست‬‮  2018

راولپنڈی(آن لائن)انتخابات میں شکست کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقامی عہدیداروں اور کارکنان کی جانب سے پارٹی قیادت اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی میں اختلافات دور کرنے کی کوششیں شروع کردی گئیں۔اس ضمن میں مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما نے بتایا کہ راولپنڈی کی مقامی قیادت اور کارکنان پارٹی کو دوبارہ متحد دیکھنا چاہتے ہیں کیوں کہ اندرونی اختلافات کے باعث راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کو کئی نشستوں سے ہاتھ دھونے پڑے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف اور چوہدری نثار کی اڈیالہ جیل میں ملاقات کروانے کے لیے کوششیں جاری ہیں، لیکن اس کے لیے پہلے نواز شریف کی اجازت درکار ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ مقامی رہنما اورپارٹی کارکنان چوہدری نثار کو پارٹی میں واپس دیکھنا چاہتے ہیں کیوں ان کی قیادت میں مقامی رہنماؤں کو پیچیدہ صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملتی تھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی قیادت کی عام انتخابات 2018 کے حوالے کوئی منصوبہ بندی نہیں جس کی وجہ سے تمام امیدواروں نے علیحدہ علیحدہ کام کیا اور بھر پورمہم نہیں چلائی جاسکی۔انہوں نے بتایا کہ اگر چوہدری نثار کو آزاد حیثیت سے حاصل ہونے والے ووٹوں اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو ملنے والے ووٹ اکٹھا ہوتے توانتخابات میں اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کو شکست نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ۔59 این اے۔60 میں ضمنی انتخابات سے قبل اندرونی اختلافات کا خاتمہ چاہتی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عوام کی اکثریت یہ چاہتی ہے کہ قمراسلام کو ضمنی انتخابات کے لیے نامزد نہ کیا جائے، اور اس حوالے سے اعلیٰ سطحی مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے۔

قیادت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کارکنان اور مقامی رہنماؤں نے ضلعی سطح پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری راجا اشفاق سرور کی قیادت کو قبول نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی ضلع میں زیادہ تریونین کونسل چیئرمین سابق وزیر داخلہ سے وفادار ہیں اور مسلم لیگ (ن) میں دوبارہ ان کی شمولیت دیکھنا چاہتے ہیں۔اس ضمن میں ملک شکیل اعوان سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھاکہ پارٹی میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت میں متحد ہے اور مقامی رہنما اور کارکنان ان کی ہدایات کے مطابق ہی کام کریں گے۔تاہم انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ مسلم لیگ(ن) کے زیادہ تر کارکنان چوہدری نثار اور پارٹی کے مابین اختلافات کا خاتمہ چاہتے ہیں۔انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اس سے قبل چوہدری نثارنے ہی ماضی میں بھرپور طریقے انتخابی مہم چلائی تھی اور ان میں پوٹھوہار خطے میں پارٹی کو عروج دینے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…