طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کا محفوظ فیصلہ کب سنایا جائیگا؟سپریم کورٹ نے تاریخ کا اعلان کردیا

1  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن)لیگی رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کا محفوظ شدہ فیصلہ کل جمعرات دو اگست کو سنایا جائیگا، جسٹس گلزار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گیارہ جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کے خلاف گیارہ جولائی کو توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، فیصلے کے دن ملزم کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

جبکہ سابق وزیر مملکت کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فیصلہ انتخابات کے بعد سنایا جائے۔دوران سماعت طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدالتی کارروائی طریقہ کا رکے مطابق شروع نہیں ہوئی، جبکہ چیف جسٹس انفرادی حیثیت میں توہین عدالت کانوٹس نہیں لے سکتے۔ جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ رجسٹرارسپریم کورٹ کے نوٹ پرنوٹس لیاجاتاہے، جس پر چیف جسٹس نوٹس لیکرمعاملہ عدالت میں سماعت کیلئے مقررکردیتے ہیں۔ اس پر وکیل طلال چوہدری نے کہا کہ توہین عدالت کے نوٹس کیلئے انتظامی نہیں جوڈیشل آرڈرہوناچاہئے، جبکہ آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہاررائے کی اجازت دیتا ہے۔سابق وزیر مملکت کے وکیل کے دلائل پر جسٹس سردار طارق نے کہا کہ آرٹیکل 19 کامطلب یہ نہیں کہ جودل کرے بول دو،آزادی اظہاررائے اورگالیاں دینے میں فرق ہے۔جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ طلال چوہدری نے اپنے الفاظ عدالت میں تسلیم کئے،جس پر ان کے وکیل نے حوالہ دیا کہ توہین عدالت کیس میں تو طاہرالقادری اورعمران خان نے عدالت سے معافی نہیں مانگی۔جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ اتنے تحمل کے بعدلوگ بازنہیں آئے توکیاکریں؟جس پر طلال چوہدری نے کہا انہوں نے فرد جرم پڑھ اور سمجھ لی ۔

جبکہ وکیل صفائی نے کہا کہ ملزم عدالت کا لاڈلہ ہوتا ہے کیس میں ہرفائدہ لاڈلے کو ملناچاہئے ،معاف کرنے سے عدالت چھوٹی نہیں ہوجائیگی،ان کا کہناتھا کہ طلال چوہدری توہین عدالت کا سوچ بھی نہیں سکتے،سابق وفاقی وزیر کی گفتگو سیاق و سابق سے ہٹ کر نشر کرگئی۔جسٹس سردارطارق نے کہا کہ سیاق وسباق واضح کرنا طلال چوہدری کی ذمہ داری تھی ،وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پیمرا کے گواہ سے عدالت نے کوئی مواد نہیں مانگا۔

جسٹس سردار طارق نے کہا کہ تمام مواد پہلے ہی طلال کو فراہم کردیا گیا تھا ،وکیل صفائی نے کہا کہ فردجرم میں توہین آمیز مواد کی نشاندہی نہیں گئی۔عدالت نے طلال چوہدری کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا،وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ فیصلہ انتخابات کے بعد سنایا جائے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ فیصلہ مناسب وقت پر سنایا جائے گا،فی الحال فیصلے کی کوئی تاریخ نہیں دے رہے ۔

عدالت نے فیصلے کے روز ملزم کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔اس سے قبل کامران مرتضی نے اپنے دلائل میں عدالت سے استدعا کی کہ نہال ہاشمی کیس سپریم کورٹ نے بہت درگزر کا ثبوت دیا، مگر طلال چوہدری کیس میں اگر سزا دیں گے تو یہ کیس ساری عمر مثال کے طور پر پیش نہیں کیا جائے گا اور اگر میرے موکل کو بری کیا گیا تو یہ کیس ہمیشہ مثال کے طور پر پیش ہوگا۔کامران مرتضیٰ نے اپنے دلائل میں کہا کہ نوے فیصد فوجداری مقدمات میں ناقص شواہد پر عدالت بریت دیتی ہے۔

جس پر جسٹس فیصل عرب کا مسکراتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا آپ ان دس فیصد میں آتے ہیں جن کو سزا ہوتی ہے۔وکیل صفائی نے کہا کہ توہین عدالت کے نوٹس میں وجوہات کا تعین نہیں کیا گیا، 117 ٹی وی چینلز میں سے صرف دو چینلز کی مانیٹرنگ کی گئی،انہوں نے کہا کہ پیمرا کے ڈی جی کے مطابق تمام 117 ٹی وی چینلز کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے، پاکستان میں تو کوئی ایسا فرد نہیں جو اتنا کام کرسکے۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کوئی نہ کوئی تو ایسا ہے جس کی وجہ سے ملک چل رہا ہے، دونوں ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی تقریر کا فوری نوٹس پیمرا نے بھی لیا ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…