وہی ہوا جس کا مجھے خدشہ تھا، نواز شریف کے خلاف فیصلے میں جج اور نیب نے ایسا کیا، کیا جس سے فائدہ اب نواز شریف کو ہی ہو گا؟ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے چونکا دینے والے انکشافات

11  جولائی  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے سربراہ اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ نواز شریف کے خلاف میری جماعت نے ہی ریفرنس دائر کیا تھا اور یہ سلسلہ چلتا رہا اور یہ فیصلہ آ گیا۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ اس فیصلہ پر میر ے خدشات درست ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو بنیاد بنا کر فیصلہ دے دیا گیا۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کی طرف سے جتنے بھی شواہد پیش کیے گئے ان میں پختگی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اتنی سرگرمی نہیں دکھائی جتنی دکھانا چاہیے تھی۔ افتخار چوہدری نے کہا کہ میاں نواز شریف کے بارے ایک لفظ نہیں کہا گیا کہ یہ جائیداد ان کی ہے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حدیبیہ پیپرز کا کیس اس لیے نہیں چلا تھا کہ جج نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ میں ان کے خلاف کوئی شہادت نہیں آئی، اس لیے یہ کیس نہیں کھل سکتا۔ انہوں نے پروگرام میں کہا کہ ان کے خلا ف کرپشن کے الزامات تھے، ان کو نیب کی جانب سے ثابت کیا جانا چاہیے تھا۔ ان کے خلاف اس حوالے سے ایک بھی شہادت پیش نہیں کی گئی۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ احتساب عدالت کے جج کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ہے تو پھر آپ ان کو سز ائیں کیسے دے رہے ہیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت ہی کمزور فیصلہ ہے، جج صاحب نے شاید جلد باز ی میں یہ کیا ہے اور انہوں نے انصاف سے کام نہیں لیا۔ ایک طرف تو ان کو کرپشن سے بری کر رہے ہیں اور دوسری جانب انہیں سزا بھی دے رہے ہیں، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے کہا کہ کیلبری فونٹ کے حوالے سے جو گواہ آیا اس کے بیان کا ایک لفظ بھی نہیں لکھا گیا اور پھر مریم نواز کو بھی سزا دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے، انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جب آپ انصاف کر رہے ہیں تو دشمن بھی سامنے کھڑا ہے تو پھر بھی آپ کو انصاف کرنا چاہیے۔ پروگرام کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ اتنا کمزور فیصلہ ہے کہ اگر ہائی کورٹ چاہے تو اسے معطل بھی کر سکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…