نوازشریف کو بینظیر ، نصرت بھٹو کیخلاف مقدمات بناتے ہوئے مشرقی روایات کا خیال کیوں نہ آیا؟جو کچھ بھگت رہے ہیں انکا اپنا کیا دھرا ہے،پیپلز پارٹی کا دبنگ جواب

24  مئی‬‮  2018

اسلام آباد(اے این این ) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نوا ز شریف جو کچھ بھگت رہے ہیں ان کا اپنا کیا دھرا ہے،مریم کٹہرے میں ہیں تو ذمہ دار نواز ہیں ،سابق وزیر اعظم کو بے نظیر اور نصرت بھٹو کے خلاف مقدمات بناتے ہوئے مشرقی روایات کا خیال کیوں نہ آیا،نواز شریف کو با وقار ہونا چاہیے تھا جو انکشافات وہ اب کر رہے ہیں پہلے کرتے تو قوم آج ان کے ساتھ کھڑی ہوتی۔ نواز شریف کے بیان پر رد عمل کا

اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نواز شریف آج جو کچھ بھگت رہے ہیں یہ سب ان کا اپنا کیا دھرا ہے ۔ابھی تو وہ سب کچھ کاٹا بھی نہیں جو بویا ہے۔آج اگر مریم نواز کٹہرے میں ہیں تو اس کے ذمہ دار بھی نواز شریف ہیں ۔اب انھیں تکلیف ہو رہی ہے ۔نواز شریف کو بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کیخلاف مقدمات بنواتے ہوئے مشرقی روایات کیوں یاد نہیں تھیں ۔ نواز شریف نے جو انکشافات کیے وہ انہیں پہلے کرنے کی ضرورت تھی تاکہ قوم آج ان کے ساتھ کھڑی ہوتی۔ نواز شریف کو باوقار بننے کی ضرورت تھی اور آج بھی انہیں سمجھداری سے کام لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے سامنے آنے کے بعد ہی نواز شریف کو چاہیے تھا کہ وہ وزارتِ عظمی سے مستعفی ہوجاتے تاکہ آج یہ نوبت ہی پیش نہ آتی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ اگر تو نواز شریف نے جو باتیں کیں وہ درست ہیں تو انہیں یہ پہلے کہنی چاہئیں تھیں، کیونکہ موجودہ وقت میں ہر وہ سیاستدان جو ملکی مفاد کا خیال رکھتا ہے، اسے اس طرح کے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے۔پی پی پی رہنما کا کہنا تھا شروع میں ہی پاناما لیکس پر ایک کمیشن بنا کر معاملے کو پارلیمان میں لے کر جانا چاہیے تھا، لیکن حکمران جماعت اپنے موقف پر ڈٹی رہی اور آج انہیں اسی وجہ سے عدالتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…