میرے اقامہ میں معاوضے کی کوئی بات نہیں، مدینہ کے ایڈوائزری بورڈ کا ممبر رہا، احسن اقبال کا انکشاف

29  اپریل‬‮  2018

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ میرے اقامہ میں معاوضے کی کوئی بات نہیں مدینہ منورہ کے ایڈوائزی بورڈ میں شامل تھا ،پی ٹی آئی عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کر سکتی ،دردمندی سے استدعا ہے کہ عدلیہ کو انتخابات سے قبل سیاسی مقدمات کوروک دینا چاہیے ،یہاں بار بار نسخہ اور ڈاکٹر تبدیل کرنے کی بات کی جاتی ہے ،پاکستان کو چلنے دیں ہمیں ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے جو ملک کو عدم استحکام سے دوچار کر رہی ہیں۔

ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے ووٹ کی عزت کیلئے جو جدوجہد شروع کی ہے یہ وہ راستہ ہے جو ملک کی خوشحالی اوراستحکام کا راستہ ہے ۔ملک میں آنکھ مچولی کا کھیل کھیلاجارہاہے جو کسی طرح بھی ملک کے مفاد میں نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دہشت گردی کے جن کوقابو کیا ،لوڈ شیڈنگ کے بحران پر قابو پایا ،مثبت پالیسیوں سے معیشت میں تیزی آئی ہے جس سے گروتھ تین سے پانچ اعشاریہ تک جا پہنچی ہے ۔ہماری پیداواری صلاحیت بڑھ رہی ہے ،سی پیک انفراسٹرکچر کے منصوبے مکمل ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے این اے 120،میں (ن) لیگ کو جتوایا ،چکوال اور لودھراں میں عوام نے کامیابی دی جو اس بات کی علامت ہے کہ عوام اشارے پر نہیں ترقی اور مشاہدے پر ووٹ دیتے ہیں ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کو عدالت میں جانے کی دعوت دیتا ہوں ،میرے اقامہ میں معاوضے کی کوئی بات نہیں مدینہ کے ایڈوائزی بورڈ کا ممبر رہا۔قوم دیکھ رہی ہے وہ سیاسی مقاصد جو پی ٹی آئی بیلٹ کے ذریعے حاصل نہ کر سکی عدلیہ کے ذریعے حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دردمندی سے اپیل ہے کہ عدلیہ کو انتخابات سے پہلے سیاسی مقدمات کو روک دینا چاہیے کیونکہ جو فیصلے ملک کی بڑی جماعت کے خلاف آ رہے ہیں عدلیہ فریق بن رہی ہے ۔احترام سے کہوں گا کہ انتخابات سے قبل جو فیصلے آ رہے ہیں کیا عدلیہ کو متنازعہ ہونا چاہیے اس سے قومی نقصان ہوگا ۔

اکسی کو عدالت کا کندھا استعمال کرکے سیاست اور انتخابات میں اپنا مقصد پورا نہیں کرنا چاہیے ۔سیاسی تنازعات میں کیا عدلیہ اس کا حصہ رہے گی اس لئے دردمندی سے التجا ہے سپریم کورٹ کو سیاسی کیسز کے فیصلے بعد میں کرنے چاہئیں لیکن اگر وہ کرنا چاہیں تو یہ بھی ان کی صوابدید ہے ۔احسن اقبال نے کہا کہ ملک کی دشمن قوتیں علاقائی ،لسانی ،نسلی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کررہی ہیں ۔جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر علاقائی شناخت دی گئی ،جنوبی پنجاب میں علاقائی فرنٹ کھڑا کر دیا گیا،ہمیں بڑی ہوش اور دانشمندی سے اتحاد کی ضرورت ہے ،سی پیک کے خلاف منصوبوں کو ناکام بناناہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات وقت پر ہوں گی اوراگر کسی نے رکاوٹ ڈالی تو یہ پاکستان کے مستقبل سے کھلواڑ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…