”بے شرمی اور انتہائی بے شرمی “یہ ٹائٹل رمیش کمار کو کیوں دیاگیا؟ن لیگ سے آج مزید8ارکان اسمبلی کیوں الگ ہوئے؟اصل مقصد کیا ہے؟2013ءکے الیکشن سے عین پہلے نوازشریف نے کیا، کیاتھا؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

9  اپریل‬‮  2018

بے شرمی اور انتہائی بے شرمی کا یہ ٹائٹل ڈاکٹر رمیش کمار کو دیا گیا ‘ رمیش کمار سات اپریل کو ن لیگ چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں آ گئے‘ آج پاکستان مسلم لیگ ن کے مزید 6 ایم این ایز اور 2 ایم پی ایز نے پارٹی بھی چھوڑ دی اور قومی اسمبلی کی رکنیت بھی‘ ن لیگ یقیناً اس بے وفائی کو بھی انتہائی بے شرمی قرار دے گی لیکن سوال یہ ہے اس کی ابتدا کس نے کی تھی‘

میاں نواز شریف نے 2013ء کے الیکشنز سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ق اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی‘ صوبائی اسمبلیوں اور سینٹ کے 200 لوگ اپنی پارٹی میں شامل کئے تھے‘ حکومت کے سات وزراء ق لیگ سے تعلق رکھتے ہیں‘ پارٹی سے آج لاتعلقی کرنے والے 8 ارکان میں سے پانچ ارکان ماضی میں ق لیگ سے تعلق رکھتے تھے‘ ڈاکٹر رمیش کمار ن لیگ میں شامل ہونے سے پہلے دو پارٹیاں بھگتا چکے تھے‘ زاہد حامد کون ہیں‘ امیر مقام کون ہیں‘ ماروی میمن‘ دانیال عزیز‘ جاوید اخلاص‘ میجر طاہر اقبال‘ جنرل عبدالقادر بلوچ اور سید مشاہد حسین سید یہ کون لوگ ہیں اور آپ نے ان لوگوں کو پارٹی میں کیوں لیا تھا‘ آج اگر یہ لوگ آپ کا ساتھ چھوڑ کر جا رہے ہیں تو یہ آپ کو لوٹے نظر آ رہے ہیں‘ یہ بے شرم ہو گئے ہیں‘ آپ نے جب ان کو لیا تھا تو یہ اس وقت کیا تھے‘کیا یہ کھیل اس وقت بے شرمی بلکہ انتہائی بے شرمی نہیں تھا‘ آپ دیکھ لیجئے گا یہ لوگ کل عمران خان کا ساتھ بھی چھوڑ جائیں گے کیونکہ جو لوگ کسی کو دھوکہ دے کر آتے ہیں وہ دھوکہ دے کر جاتے بھی ہیں‘ یہ لوگ نظریہ ضرورت ہیں‘ جب تک ضرورت رہے گی‘ یہ لوگ آپ کے ساتھ رہیں گے اور جس دن ضرورت پوری نہیں ہو گی یہ اس دن چلے جائیں گے خواہ آپ نواز شریف ہوں‘ آصف علی زرداری ہوں یا پھر عمران خان ہوں۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں، کیا یہ لوگ واقعی جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کیلئے پارٹی سے الگ ہوئے اور کیا یہ لوگ نیا صوبہ بنا لیں گے‘ یہ ہمارا آج کا موضوع ہو گا جبکہ میاں نواز شریف نے جو آج کہا ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…