میاں نواز شریف اور شہباز شریف دونوں کے خیالات میں فرق آ گیا،کیا میاں صاحب مان گئے؟یہ اب اگلا الیکشن کہاں سے لڑیںگے؟امریکہ کے مارٹن لوتھر کنگ ا ور ذوالفقارعلی بھٹو میں کیا مماثلت تھی؟جاوید چودھری کا تجزیہ

4  اپریل‬‮  2018

آج چار اپریل ہے‘ آج دنیا کے دو عظیم لیڈروں کی برسی تھی‘ پہلے لیڈر امریکا کے مارٹن لوتھر کنگ تھے‘ امریکا میں مارٹن لوتھر سے پہلے سیاہ فام لوگ گوروں کے غلا م تھے‘ انہیں ووٹ‘ نوکری‘ گوروں کے چرچ میں عبادت اور گوروں کی موجودگی میں بس کی سیٹ پر بیٹھنے کی اجازت نہیں تھی‘

مارٹن لوتھر نے تحریک شروع کی اور پھر وہ وقت آگیا جب سیاہ فام باشندوں کو نہ صرف نوکری‘ ووٹ اور برابری کا حق ملا بلکہ 2009ء میں پہلا سیاہ فام شخص امریکا کا صدر بن گیا‘ مارٹن لوتھر کی ایک نظم آئی ہیو اے ڈریم پوری دنیا میں مشہور ہوئی، مارٹن لوتھر کنگ چار اپریل 1968ء کو قتل کر دیئے گئے‘ ان کے قتل کے ٹھیک چار ماہ بعد پاکستان پیپلز پارٹی نے جنم لیا اور ذوالفقار علی بھٹو مارٹن لوتھر کنگ جتنے بڑے لیڈر بن کر ابھرے‘ بھٹو صاحب نے بھی مارٹن لوتھر کی طرح ایک خواب دیکھا تھا‘ ملک کے غریب عوام کو روٹی‘ کپڑا اور مکان دینے کا خواب‘ بھٹو صاحب بھی مارٹن لوتھر کی طرح چار اپریل 1979ء کو جوڈیشل مرڈر ہو گئے۔ آپ اگر غور کریں تو مارٹن لوتھر اور ذوالفقار علی بھٹو دو الگ الگ خواب ہیں‘ پریذیڈنٹ اوبامہ کی شکل میں مارٹن لوتھر کے سارے خواب پورے ہو گئے لیکن بھٹو صاحب کی شہادت کے باوجود‘ پاکستان پیپلز پارٹی کی پانچ حکومتوں کے باوجود عوام آج تک روٹی‘ کپڑا اور مکان تینوں ضروریات سے محروم ہیں‘ یہ کس کی غلطی‘ یہ کس کی کوتاہی ہے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا جبکہ آج میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں نے تاک تاک کر نشانے لگائے، میاں نواز شریف نے کرپشن پر بھی لعنت بھیج دی اور ایک بار پھر عوام سے جب اور جہاں کا وعدہ لے لیا، کیا میاں صاحب مان گئے ہیں یہ اگلا الیکشن جیل سے لڑیں گے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور نیب کے ایشو پر میاں نواز شریف اور شہباز شریف دونوں کے خیالات میں فرق آ گیا، یہ بھی ہمارا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…