کن 2سیاسی جماعتوں کی وجہ سے چیئرمین سینٹ بنا؟ پہلی پیپلز پارٹی،دوسری؟صادق سنجرانی نے نام بتادیا

17  مارچ‬‮  2018

کراچی(سی پی پی) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کی مہربانی سے ہی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے، سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو خطوط لکھ دیے ہیں ان کے جواب موصول ہونے کے 7 روز کے اندر اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا، میں ناراض بلوچ بھائیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ قومی دھارے میں شامل ہوجائیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار

انہوں نے مزار قائد حضرت قائد اعظم محمد علی جناح پرحاضری کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔صادق سنجرانی کی مزار قائد پر حاضری،پھولوں کی چادر چڑھائی، کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ سینیٹ برابری کی بنیاد پر ہے، اور ہماری ابتدا سے ہی یہ خواہش تھی کہ سینیٹ چیئرمین کا انتخاب روٹیشن کی بنیاد پر ہو اور چاروں صوبوں سے متفقہ رائے پر ایوانِ بالا کا چیئرمین آنا چاہیے تاکہ سب سے ساتھ برابری کی بنیاد پر انصاف ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیراعظم بلوچستان سے نہیں آسکتا لیکن سینیٹ وہ واحد ادارہ ہے جہاں برابری کی بنیاد پر چیئرمین آسکتے ہیں۔ایوانِ بالا کے جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے حوالے سے کردار پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی جانب سے قائم کیے جانے والے ایوانِ بالا کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نو منتخب چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ انہوں سینیٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو خطوط لکھ دیے ہیں، تاہم ان کے جواب موصول ہونے کے 7 روز کے اندر اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔صادق سنجرانی نے بلوچستان میں علیحدگی پسند گروہوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے

کہا کہ اب صوبے میں یہ ایسے معاملات کی شرح بہت کم رہ گئی ہے۔نو منتخب چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں ناراض بلوچ بھائیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ قومی دھارے میں شامل ہوجائیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں، جبکہ ہم ان کے لیے قانون سازی کریں گے اور ان کے لیے روزگار بھی فراہم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اب بلوچستان میں یہ مسئلہ موجود ہی نہیں ہے اور صوبہ اب پہلے سے بہت بہتر ہوگیا ہے۔صادق سنجرانی کا کہنا تھا

کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے ایک آزاد امیدوار کی حمایت کرنا ملک کے لیے نیک شگون ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ان پر مہربانی کی اور یقین دلایا کہ وہ سینیٹ چیئرمین کے لیے ہمیں ووٹ دیں گے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے اس موقع پر کہا کہ سیاست میں اتحاد ہونا کوئی حیرانگی کی

بات نہیں کیونکہ سیاست میں ایسے اتحاد ہوتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں دیگر سیاسی جماعتیں بھی اس اتحاد کا حصہ بنیں گی، اور یہ اتحاد کم نہیں ہوگا، بلکہ بڑھے گا۔قبل ازیں انہوں نے کراچی پہنچنے پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تنقید کے جواب میں صادق سنجرانی نے کہا کہ میاں صاحب ہمارے بزرگ ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں،میں نے کبھی ان کی باتوں کا برا نہیں منایا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…