نواز شریف کے پاکستان سے بھاگ جانے کا خدشہ

17  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما سردار نبیل گبول نے کہا کہ نواز شریف کے بھاگ جانے کا خدشہ ہے، وزارت عظمی کی کرسی نہ ہونے کے باوجود وہی وزیراعظم ہیں ہر کام ان کی مرضی سے ہوتا ہے ،وزیر داخلہ حکم نہ مانیں تو نیب انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کرے، بیرون ملک دولت واپس لانے کیلئے ایمنسٹی سکیم دینے کے بجائے اپنی دولت واپس لے آئیں تو پاکستان کے قرضے اتر سکتے ہیں سپریم کورٹ پر جن دن ن لیگ

نے حملہ کرنے کی کوشش کی اسی دن جمہوریت ختم ہو جائے گی ۔ نجی ٹی وی بات چیت کرتے ہوئے نبیل گوندل نے کہا کہ نواز شریف پہلے اپنی مرضی سے ڈیل کر کے گئے تھے کہ وہ 10 سال تک واپس نہیںآئیں گے پھر جب بے نظیر بھٹو واپس آئیں تو انہوں نے کہا ہے کہ میں بھی واپس آؤں گا نواز شریف جب آئے تو ایک شخص بھی اےئر پورٹ پر نہیں تھا حکومت نے انہیں واپس بھیج دیا انہوں نے کہا کہ نواز شریف وزیراعظم نہ ہونے کے باوجود عہدے پر فائز ہیں آج بھی ان کے پس ساری معلومات ہیں اورکوئی بھی سحری انکی مرضی کے بغیر دسخط نہیں ہوتی وہ کسی بھی وقت ملک سے باہر جا سکتے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ نیب کے حکم پر عمل کرتے ہوئے نام ای سی ایل میں ڈالیں اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو نیب کو وزیرداخلہ کو توہیں عدالت میں طلب کرنا چاہئے انہوں نے کہا ہے کہ عدالت میں چلنے والے معاملات پر ٹی وی سے بحث نہ کی جائے توپتہ ہے واجد ضیاء نے اگر کوئی ثبوت دیا نواز شریف ثابت کریں کہ یہ جھوٹی ہیں نواز شریف صرف قطری خط پر انحصار کرتے ہیں صاف نظر آ رہا ہے کہ نواز شریف کے لئے آنے والے دن کھٹن ہیں انہوں نے کہا ہے کہ شریف خاندان عدلیہ کو استعمال کر رہے ہیں اور عدلیہ کے ذریعے مہم چلا رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ پی آئی اے خریدنے کا کہ رہا ہے اور سٹیل ملز مفت دے رہا ہے بیرون ملک دولت واپس لانے کے لئے ایمینٹسی سکیم دینے کی بجائے اینی دولت واپس لے آئیں انہوں نے کہا ہے کہ ن لیگ نے جس دن سپریم کورٹ پر حملہ رکنے کی کوشش کی اس دن ملک جمہوریت نہیں رہے گی انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کچھ ماہ تاخیر ہو سکتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ حلقہ بندیاں مہم نہیں ہیں اور ان کی درستگی میں وقت لگ سکتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…