قاعدے میں رہو گے تو فائدے میں رہو گے، ہم جان دے بھی سکتے ہیں اور جان۔۔۔! اہم اخبار نے قتل کی دھمکی پر مبنی سیاسی جماعت کا اشتہار شائع کر دیا، دھمکی کس نے اور کس کو دی؟ حیرت انگیز انکشافات

16  مارچ‬‮  2018

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سیاسی رہنما اور کارکن اپنے قائدین سے اظہار محبت و یکجہتی کے لیے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز پر اشتہارات کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ اشتہار خالصتاً ان رہنماؤں و کارکنوں کے لیے تشہیر کا کام کرتے ہیں اور اشتہارات لیتے وقت

اخبارات و ٹی وی اس کا مواد ضرور دیکھتے ہیں کہ آیا اس اشتہار کے ذریعے کسی پر کوئی ذاتی حملہ تو نہیں کیا جا رہا ہے یا اس میں کوئی ایسی غلط بات تو نہیں جس سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی اس سے خوف میں مبتلا ہو، یہ ایک صحافتی ذمہ داری ہوتی ہے اور اسی ذمہ داری کے تحت اشتہار دینے والے کو آگاہ کر دیا جاتا ہے کہ آپ کا یہ اشتہار چل سکتا ہے یا نہیں۔ ایک موقر قومی اخبار نے اپنے لاہور ایڈیشن میں لیگی کارکن کی طرف سے ایک اشتہار چھاپہ جو شاید کسی تحقیق کے بغیر ہی چھاپ دیا گیا ہے اس اشتہار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس اشتہار میں جان دینے اور جان لینے کی بات کی گئی ہے۔ اشتہار میں انتباہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سازشی فنکاروں اور ہدایتکاروں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ ہم نواز شریف کی خاطر جان دے بھی سکتے ہیں اور جان۔۔۔۔۔۔۔ لہٰذا قائدہ میں رہو گے۔۔ تو فائدہ میں رہو گے۔  سیاسی رہنما اور کارکن اپنے قائدین سے اظہار محبت و یکجہتی کے لیے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز پر اشتہارات کا سہارا لیتے ہیں۔ یہ اشتہار خالصتاً ان رہنماؤں و کارکنوں کے لیے تشہیر کا کام کرتے ہیں اور اشتہارات لیتے وقت اخبارات و ٹی وی اس کا مواد ضرور دیکھتے ہیں کہ آیا اس اشتہار کے ذریعے کسی پر کوئی ذاتی حملہ تو نہیں کیا جا رہا ہے یا اس میں کوئی ایسی غلط بات تو نہیں جس سے کسی کی دل آزاری ہو یا کوئی اس سے خوف میں مبتلا ہو

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…