عمران خان کرپشن کے موجد!سینٹ الیکشن کے دوران خیبر پختونخوا میں پہلی مرتبہ گند پڑا

7  مارچ‬‮  2018

لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں خیبر پختوانخواہ میں پہلی مرتبہ گند، کرپشن اور ضمیر فروشی سامنے آئی ہے اور اس کے موجد عمران خان اور ان کی جماعت ہے ،ایک دوسرے کو ضمیر فروش اور سوداگرکہنے والے اب اکٹھے چیئرمین سینیٹ لانے کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیں ،اگر پیپلز پارٹی رضا ربانی کو امیدوار لاتی شاید (ن) لیگ انہیں سپورٹ کرتی ،نواز شریف کا بیانیہ سر چڑھ کر بول رہا ہے

اورسینیٹ میں بھی یہی بیانیہ سامنے آیا ہے ۔ پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں بلوچستان میں تو خرید و فروخت کا سنا تھالیکن خیبر پختوانخواہ میں پہلی مرتبہ یہ گند، کرپشن اور ضمیر فروشی سامنے آئی ہے اور اس کے موجد عمران خان اور ان کی جماعت ہے ۔عمران خان صاحب اپنی زبان سے کیوں بدل رہے ہیں کہ اوپر لیڈر ٹھیک ہو تو نیچے بھی ٹھیک ہو تا ہے۔ آپ بتائیں آپ کی پارٹی میں ضمیر فروشی کیوں ہوئی ہے اور یہ گند کہاں سے آیا ہے؟ ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اکثریتی جماعت ہونے کی وجہ سے اتحادی جماعتوں سے مل کرچیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار لائے گی۔ آصف زرداری اور عمران خان ایک دوسرے ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگا رہے ہیں،عمران خان اپنے لوگوں کو ضمیر فروش کہہ رہے ہیں لیکن اب ضمیر فروش اور سوداگر اکٹھے ہو کر سینیٹ چیئرمین کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ سر چڑھ کو بول رہا ہے اور نواز شریف کا موقف عوام کے دلوں کو چھو رہا ہے ۔ سینیٹ میں جو تقاریر ہوئیں وہ نواز شریف کا بیانیہ ہے اور اسے پوری قوم نے سنا ہے اور اس کی تائید ہوئی ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے آئندہ عام انتخابات کسی عدالتی فیصلے پر ریفرنڈم ہوں

بلکہ ہم تو یہ انتخابات ترقیاتی منصوبوں، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے، سی پیک کے منصوبوں کوآن گرائونڈشروع کرنے کی بنیاد پر لڑنا چاہتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ ہم سے بہتر کوئی ہے تو سامنے آئے ۔ نواز شریف کو اس راستے سے ہٹایا گیا تاکہ انہیں جیتنے سے روکا جائے،مگر جو نیا بیانیہ تشکیل دیا گیا ہے وہ بھی نواز شریف کے حق میں چلا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف لوگوں سے رابطے توہو رہے ہیں اور نواز شریف اسلام آباد میں موجود ہیں،

ہم نے عمران خان صاحب کی طرح کبھی نہیںکیا۔انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں میں میرے حلقے کی چیر پھاڑ کر دی گئی ہے مگر میں مطمئن ہوں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ رضا ربانی جمہوریت پسند ہیں وہ اسی بیانیے کی بات کر رہے ہیں جو نواز شریف کہہ رہے ہیں،انہوں نے تین سال جمہوریت کی خدمت کی،اگر پیپلز پارٹی ان کو امیدوار لاتی تو شاید(ن) لیگ ان کو سپورٹ کرتی لیکن پیپلز پارٹی نے خود ان کو اپنا بندہ نہیںسمجھا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے نکلے تھے لیکن پھر غائب ہو گئے،اب جمہوریت کی اینٹ سے اینٹ بجا رہے ہیں۔موجودہ حالات میں اگر اپوزیشن اکھٹی ہوتی ہے تو مطلب یہی ہو گا کہ پیچھے کوئی تو ہے جو نظام چلا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…