چیف جسٹس کو آج صبح کس کا میسج آیا اور اس میں کیا کچھ لکھا تھا،جسٹس ثاقب نثار نے تقریب میں آکر سب کو سنا دیا

22  فروری‬‮  2018

اسلام آباد(سی پی پی) چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہاہے کہ نا انصافی کے دور کے خاتمے کی ابتدا کردی، اب لوگوں کو سستا اور جلد انصاف فراہم کریں، ہمیں کسی سے محاذ آرائی نہیں کرنی ،میری جنگ معاشرتی برائیوں کے خاتمے کیلئے ہے ، وکلا سماجی مسائل کو حل کرنے میں میری فوج ہیں، وکلا میرے سپاہی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں جنگ شروع کردوں، ایک جج کو اپنی عزت خود کرانی ہوتی ہے،

ایک قاضی کیلئے خوف، مصلحت اور مفاد زہر قاتل ہیں لہذا ججز انصاف ٹھوک کر کریں،ہم صرف ملکمیں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں ،پاکستان کی بقاء قانون کی حکمرانی سے منسلک ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  کیا۔ تقریب کے دوران  چیف جسٹس نے کہا کہ آج صبح جب میں سو کر اٹھا تو مجھے ایک وکیل صاحب کا میسج آیا اور یہاں آتے ہوئے میں نے سوچاکیوں نہ آپ سے شیئر کروں اور شاید یہ میرا یہ یہاں آنے کا مقصد بھی ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ان وکیل صاحب نے لکھا کہ مجھے پینے کاصاف پانی چاہئے ،مجھے صاف پانی اور صاف چاہئے، مجھے خالص دودھ چاہئے،مجھے مردہ جانوروں کا گوشت نہیں کھانا ،مجھے ہیپاٹائٹس ،کینسر اور بیماریوں سے تحفظ چاہئے،مجھے فصلوں کی جائزہ قیمت فوری ملنی چاہئے،مجھے سستا اور فوری انصاف چاہئے ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ یہ میری ہے جدوجہد ،یہ میرا مقصد ہے،اگرمیں آپ کو اپنا سپاہی کہتا ہوں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کسی سے محاذ آرائی کریں۔ان کا کہناتھا کہ ہم تو اپنے مقاصد سے ہٹ گئے ہیں اب بھی ہمارے پاس وقت ہے آپ لوگوں کے تعاون سے ہم مسائل کو حل کرسکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…