پارٹی صدارت سے بھی نااہلی، شیخ رشید کی ایک پیش گوئی تو پوری ہو گئی، بھٹو کا حوالہ دے کر نواز شریف کے بارے میں دوسری پیش گوئی کیا کی تھی؟ جانئے

21  فروری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی سپریم کورٹ کی جانب سے پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے پر عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نواز شریف کی قسمت کا فیصلہ 31 مارچ سے پہلے ہو جائے گا۔ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کے انتخابی اصلاحات 2017 کیس کے اس فیصلے کو پاناما کیس سے بڑا فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ میاں نواز شریف کی آج سیاست ختم ہوگئی ہے۔

اس موقع پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے لودھراں کا الیکشن بھی کالعدم ہوگیا ہے۔ انہوں نے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کہا کہ انتخابات وقت پر نہیں ہوں گے اپنے مقررہ وقت سے آگے پیچھے ہوں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میاں نواز شریف اس معاشرے سے واقف ہیں لیکن اگر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بھٹو بننے جا رہے ہیں تو انہیں مبارک ہو۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ 62,63 پر پورا نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت کا عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے ساتھ ہی نوازشریف کی جانب سے بطور پارٹی صدر کی جانے والی سینٹ کے امیدواروں کی نامزدگیاں بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہیں جس کے ساتھ ہی نوازشریف کے بطور پارٹی صدر کیے گئے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔ فیصلے میں نواز شریف کی جانب سے جاری کیے گئے تمام سینٹ ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے،

عوام اپنی طاقت کا استعمال عوامی نمائندوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت بھی نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے جس میں بھی قانونی شرائط موجود ہیں۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی، اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی پارلیمینٹرین کو چور اچکا نہیں کہا، الحمد اللہ ہمارے لیڈر اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا پارٹی سربراہ کا عہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ لوگ اپنے لیڈر کے لیے جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ہمارے کلچر میں سیاسی جماعت کے سربراہ کی بڑی اہمیت ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…