ریاستی ادارے کے ہاتھ پارلیمنٹ کے گریبان تک پہنچ گئے،نوازشریف کا شدیدردعمل، دھماکہ خیز اعلان کردیا

21  فروری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تویہ کون سا آئین ہے؟ پارلیمنٹ کابنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہیے۔نجی ٹی وی کے مطابق اپنے ایک بیان میں نوازشریف نے کہاکہ پارلیمنٹ کابنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا،

پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے،تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہیے پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تویہ کونسا آئین ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین ریاست کا نظام چلانے والی سب سے مقدس دستاویز ہے، آئین کی دستاویز عوام کے منتخب نمائندوں کی پارلیمنٹ ہی بناتی ہے پارلیمنٹ آئین کے ذریعے دیگر اداروں اور اپنی حدود کا بھی تعین کرتی ہے۔میاں نوازشریف نے کہا کہ اداروں کا احترام ان اداروں کی کارکردگی اور احترام سے ہوتاہے۔سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اتھارٹی چیلنج کرنا ریاستی نظام کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ پارلیمنٹ کو ائین میں ترامیم کا اختیار بھی ہے۔ کراچی میں کہا تھا کہ ایک ریاستی ادارے نے عملاً انتظامیہ کو مفلوج کر دیا، اسی ریاستی ادارے کے ہاتھ پارلیمنٹ کے گریبان تک پہنچ گئے ہیں، پارلیمانی قانون کو من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو پارلیمنٹ کی طرف بھیج دینا چاہیے۔ انتظامیہ تقرروتبادلہ نہ کر سکے، قانون عدالتی توثیق کا محتاج ہو تو یہ کونسا آئین ہے؟ کم ازکم پاکستان کا آئین تو یہ نہیں کہتا۔نواز شریف نے کہا کہ قوم کو احساس ہے کہ ایک خاندان کو نشانہ بنانے کیلئے کیسے حربے استعمال ہو رہے ہیں اور آئین کو کیوں کر تماشا بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ نوازشریف نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تویہ کون سا آئین ہے؟ پارلیمنٹ کابنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…