نقیب کو انصاف دلوانے کیلئے شاہد آفریدی میدان میں آگئے ،والد سے ملاقات،حکومت سے کیا مطالبہ کردیا

2  فروری‬‮  2018

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)نقیب اللہ محسود کے ورثا کو انصاف دلوانے کیلئے قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی بھی میدان میں آگئے ،نقیب اللہ محسود کے والد سے ملاقات کیلئے پہنچ گئے ،بیٹے کے قتل پر تعزیت  کی،حکومت سے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا  مطالبہ کردیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق   قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کراچی میں سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے

نوجوان نقیب اللہ محسودکے والد سے ملاقات کی،انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ میر ی دلی تعزیت نقیب اللہ محسود کے والدین کیلئے ہے،کوئی الفاظ ان کے اس نقصان کا ازالہ نہیں کرسکتے ہیں ، اس کیس کو منصفانہ طور پر آگے بڑھایا جانا چاہیئے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات نہ ہوں،میر ی دعا ہے کہ اللہ انہیں اس غم پر قابو پانے کیلئے انتہائی برداشت سے نوازے ۔واضح رہے کہ نقیب اللہ محسود کو دو ساتھیوں سمیت سابق ایس ایس پی ملیر راﺅ انوار نے ایک جعلی مقابلے میں ہلاک کرنے کے بعد انہیں تحریک طالبان پاکستان کا دہشت گرد بتایا تھا تاہم بعد ازاں ان کے اس جھوٹ کا بھانڈا پھوٹ گیا ۔چیف جسٹس آف  پاکستان نے ان کے قتل کا نوٹس لیا تھا ۔ادھرمبینہ پولیس مقابلے میں 13 جنوری کو مارے گئے نقیب اللہ محسود کے قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت کی گرفتاری کے لیے ملیر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔ذرائع کے مطابق حساس ادارے نے چھاپے راؤ انوار اور سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر مارے، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے نقیب اللہ محسود کے قتل کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے بعد

انسپکٹر جنرل (آئی جی)سندھ اے ڈی خواجہ کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید 10 دن کا وقت دیا تھا۔سماعت کے دوران آئی جی سندھ نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی تھی کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کہا جائے کہ راؤ انوار کی گرفتاری میں ان کی معاونت کریں۔جس پر سپریم کورٹ نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سندھ پولیس کی معاونت کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)، انٹرسروسز انٹیلی جنس

(آئی ایس آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) راؤ انوار کو ڈھونڈنے میں پولیس کو مکمل سپورٹ فراہم کریں۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کے دوران 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، جن میں 27 سالہ نوجوان نقیب اللہ محسود بھی شامل تھا۔بعدازاں نقیب اللہ محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث

سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔بعدازاں آئی جی سندھ کی جانب سے تشکیل دی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کی، جس کے باعث انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے

بھی اس معاملے کا از خود نوٹس لیا۔گذشتہ ماہ 27 جنوری کو ہونے والی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پولیس کو راؤ انوار کو گرفتار کرنے کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔ان کی تلاش میں اسلام آباد میں بھی چھاپہ مارا گیا، لیکن راؤ انوار کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔جس کے بعد سپریم کورٹ نے یکم فروری کو ہونے والی سماعت کے دوران آئی جی سندھ کو راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے مزید 10 دن کی مہلت دی اور ساتھ ہی حساس اداروں کو بھی اے ڈی خواجہ کی معاونت کی ہدایت دی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…