پاکستان کے خلاف افغانستان اور امریکہ کی سازش کا پردہ چاک بم دھماکوں اور طالبان حملوں کے پیچھے دراصل کون نکلا، حقانی نیٹ ورک کی معاونت کا الزام بھی جھوٹا ثابت، پاکستان ثبوت سامنے لے آیا

31  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے دو درجن سے زائد دہشتگردوں کو افغانستان کے حوالے کر دیا، مشتبہ افراد کی حوالگی گزشتہ سال نومبر میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے پہلے دورہ کابل کے چند ہفتوں کے اندر عمل میں آئی تھی تاہم افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے 27افراد کی اس حوالگی کو ابھی تک

صیغہ راز میں رکھا گیا تھا، دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا ٹویٹرپیغام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں کے بعد امریکہ اور افغانستان کی جانب سے پاکستان پر طالبان رہنمائوں کو پناہ دینے اور حقانی نیٹ ورک کی معاونت کے الزامات عائد کئے گئے ۔ ان الزامات کا جواب پاکستان نے سفارتی سطح پر دیا ہے اور اب پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کے ٹویٹر پیغام میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان نے طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنےو الے دو درجن سے زائد دہشتگردوں کو افغانستان کے حوالے کر دیا ہے۔ افراد کی حوالگی گزشتہ سال نومبر میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے پہلے دورہ کابل کے چند ہفتوں کے اندر عمل میں آئی تھی تاہم افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے 27افراد کی اس حوالگی کو ابھی تک صیغہ راز میں رکھا گیا تھا۔ واضح رہے کہ افغانستان کی جانب سے پاکستان پر طالبان رہنمائوں کو پناہ دینے اور حقانی نیٹ ورک کی معاونت کا الزام لگایا گیا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے بھی پاکستان پر دبائو بڑھایا گیا ہے۔ ان الزامات کے جواب میں اب پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ کے ٹویٹر پیغام نے صورتحال دنیا کے سامنے رکھ دی ہے کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کا خواہاں ہے اور اس کیلئے مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے جبکہ افغانستان اور امریکہ کی

جانب سے الزامات کا سلسلہ دراصل پاکستان پر دبائو بڑھانے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے موقر انگریزی اخبار ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ میں صورتحال سے واقف حکام کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ پاکستان کا یہ معلومات جاری کرنے کا مقصد اس تاثر کو زائل کرنا ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنا بھرپور کردار ادا نہیں کر ریا۔ ایک عہدیدار نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ

افغانستان یہ جاننے کے باوجود کہ اس کی قیادت طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان کی کوششوں سے واقف ہے، پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اگرچہ وزارت خارجہ نے حوالگی کی تصدیق کی ہے تاہم اس نے افغانستان کو دئیے جانے والے افراد کی شناخت کے حوالے سے کوئی اور تفصیلات نہیں بتائیں۔چند سال قبل پاکستان نے چند افغان طالبان کمانڈرز کو رہا کیا تھا

تاکہ افگان امن مذاکرات کا عمل بحال کیا جا جا سکے تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے ارکان کو براہ راست افغانستان منتقل کیا گیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ پاکستان پر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کے حوالے سے دبائو بڑھ رہا ہے۔ افغانستان میں تشدد کی حالیہ لہر کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ مستقبل قریب میں

کسی قسم کے مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔ افغانستان صدر اشرف غنی نے بھی امریکی صدر کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان کو جنگ سے شکست دینا ہو گی۔ پاکستان نقطہ نظر تاہم مختلف ہے پاکستان کا کہنا ہے کہ اس خونریز تنازع کا واحدپائیدار حل افغانستان کی زیر قیادت امن عمل میں ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی میڈیا رپورٹس میں اس امر کا انکشاف کیا گیا تھا

کہ افغان حکومت اور امریکہ کے کچھ عہدیدار افغانستان میں جنگجوئوں کو مدد فراہم کر رہے ہیں جس کا کھلا اظہار افغان سابق صدر حامد کرزئی نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کچھ پراسرار ہیلی کاپٹرز طالبان اور داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں جاتے اور آتے دکھائی دیتے ہیں۔ حامد کرزئی کےاس انکشاف کے بعد میڈیا رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ

افغان حکومت کے کچھ عہدیدار اور امریکہ کے افغانستان میں موجود اہلکار جنگجوئوں کو ان ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اسلحہ اور رقم فراہم کر رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…