ہم پاکستان کے ساتھ پیوستگی اور مؤثر طور پر کام کرنے کے خواہاں ہیں لیکن اگر حالات جوں کے توں رہے تو ۔۔۔! امریکہ نے ایک اور انتباہ کردیا

20  جنوری‬‮  2018

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک اعلیٰ امریکی اہل کار نے طالبان پر زور دیا ہے کہ وہ افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی معاون وزیر خارجہ جان سلیوان نے افغانستان کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کو بتایا کہ میدانِ جنگ میں فتح حاصل نہیں کی جاسکتی، اس کا سیاسی حل ڈھونڈنا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ حقیقت ضرور تسلیم کرنا ہوگی کہ افغان حکومت طالبان کے ساتھ امن مذاکرات شروع کرنے پر بضد ہے،

جب کہ طالبان کی جانب سے دوطرفہ مفاد میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی جاتی۔اْنھوں نے کہا کہ سوچ میں تبدیلی ضروری ہے۔عہدے دار نے کہا کہ کسی سمجھوتے پر پہنچنے کے لیے طالبان کو ٹھوس عزم کا اظہار کرنا ہوگا کہ وہ دہشت گردی کے ساتھ روابط ختم کریں گے، تشدد بند کردیں گے اور افغان آئین کو تسلیم کریں گے۔اْنھوں نے مزید کہا کہ یہ مقصد حاصل کرنے کے لیے، ہمیں مل کر طالبان کو تنہا کرنا ہوگا؛ جب کہ وہ آمدن اور ہتھیاروں کے ذرائع تلف کرنے پر تیار ہوں، اور اتحاد اور برجستہ عزم کا اظہار کریں کہ وہ صرف ایک ہی طریقے سے اپنے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں، جو مذاکرات کی میز ہے، نا کہ میدانِ جنگ۔ اْنھوں نے کہا کہ نئی حکمت عملی کے تحت ملک میں مزید فوجی تعینات کیے جائیں گے جب کہ دہشت گردی کی پشت پناہی سے روکنے کے لیے ہمسایہ ملک، پاکستان پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔اْنھوں نے کہا تھا کہ اْن کی پالیسی قومی تعمیر پر نہیں بلکہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر مرتکز رہے گی۔معاون وزیر خارجہ سلیوان نے کہا کہ امریکہ۔افغان مشترکہ کارروائی کی مدد سے ملک کے مشرقی علاقے میں داعش کے خودساختہ دہشت گردوں کے خلاف پہلے ہی خاصی پیش رفت حاصل ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے پر اْن کا قبضہ واگزار کرایا گیا ہے اور گروپ کے عسکریت پسندوں کی ایک تہائی کا صفایا کر دیا گیا ہے۔سلیوان نے کونسل کو بتایا کہ ہم پاکستان کے ساتھ پیوستگی اور مؤثر طور پر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ لیکن اگر حالات جوں کے توں رہے تو کامیابی حاصل نہیں ہوگی، یوں کہ ملک کی سرحدوں کے اندر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہیں ہوں، جنھیں جاری رکھنے کی اجازت دی جاتی رہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…