پنجاب میں جنسی زیادتی کے واقعات میں ہوشرباء اضافہ،صرف لاہور میں زیادتی کا شکار ہونے والی سینکڑوں خواتین عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور،کتنے کیسز زیر التواء ہیں؟چونکادینے والے انکشافات

18  جنوری‬‮  2018

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور میں زیادتی کا شکار ہونے والی 205 بنت ہوا کی بیٹیاں انصاف کی منتظر، جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین حصول انصاف کیلئے عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور ہوگی۔ خواتین ہمارے معاشرے کی باعزت مقام رکھتی ہیں۔ مگر ہمارے

معاشرے میں موجود چند درندہ صفت نما انسانوں نے خواتین کا جینا حرام کررکھا ہے لاہورمین خواتین کے ساتھ زیادتی اور جنسی تشدد کے واقعات مین روزبروزاصافہ ہونے لگا ہے۔سیشن عدالت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے 205 کیسز زیر سماعت ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے خواتین کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نطر ملزمان کو جلد سزائیں سننے کے لیے پنجاب کی پہلی ضفی تشدد کورٹ کا افتتاح کیا۔پنجاب کی پہلی خواتین صنفی تشدد کورٹ میں 100 کے قریب کیسز التوا کا شکار ہیں۔جنسی تشدد کی خصوصی عدالت نے 35کیسز میں فرد جرم عائد کر رکھی ہے۔سیسن عدالت میں گزشتہ ایک سال میں خواتین سے زیادتی اور تشدد کرنے والے ایک بھی ملزم کو سزا نہیں ہوئی۔سیشن کورٹ میں مشہور کیسز میں مسلم لیگی رہنما عدنان ثناء اللہ کی لڑکی سے زیادتی کا کیس بھی التوا کا شکار ہے جبکہ پنجاب یونیورسٹی میں قانون کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے ملزم کا کیس بھی زیر سماعت ہے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنسی تشدد کے کیسز کا جلد فیصلہ نہ ہونے کی بڑی وجہ پولیس کی ناقص تفتیش ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…