امیر جماعت اسلامی سراج الحق بھی سانحہ قصور کی آڑ میں اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لئے سر گرم،، بنا حقائق جاننے وثوق سے وزیر اعلیٰ شہباز پر امارت پرستی کا بے بنیاد الزام لگا ڈالا۔۔۔۔!!

11  جنوری‬‮  2018

لاہور(نیوز ڈیسک)کم سن زنیب کے لئے انصاف کی آڑ میں سیاستدان اپنے مفادات کے حصول کی ہوس میں بری طرح گرفتارنظر آرہے ہیں۔ حکومت کو ناکام اور نیچا دیکھانے کے لئے تمام مخالفین جماعتیں حکومت پر تنقید و الزامات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔۔۔!! عمران خان اور طاہر القادری کے بعد سراج الحق نے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب پر چھوٹے الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور الزام لگانے کی دھن میں حقیقت جاننے کی زحمت تک گوارا نہیں کی۔

آج صبح سویر ے و زیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تعزیت کے لئے زینب کے گھر کا دورہ کیا ۔انہوں نے زینب کے لواحقین سے ملاقات کی اور پیش آئے واقعہ پراظہار افسوس بھی کیا۔ جبکہ ملزم کو جلد ہی کیف کردار تک پہنچانے کا وعدہ بھی کیا۔ سراج الحق کے بیان کو ان کی لاعلمی کہیں یا ہڈ دھرمی کہ بلا جانچ اور بناحقائق جانے خادم اعلیٰ شہباز شریف پر امارت پرستی کا الزام لگا دیا ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا چونکہ زینب کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا اس لئے شہباز شریف نے ان کے گھر جانے اور تعزیت کرنے کی زحمت نہیں کی۔سراج الحق کو دینا کے سامنے مستند اور درست بات کرنی چاہیے اور کسی پر بھی بے بنیاد الزامات لگانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔کیونکہ سراج الحق دعویٰ تو جماعت اسلامی کے امیر ہونے کا کرتے ہیں ،اور اگر کسی بھی جماعت کا امیر ہی جھوٹا ہ ، اور الزام تراشی کی لت میں پڑا ہو، تو باقی جماعت کا تو اللہ ہی حافظ ہو گا۔۔!!سراج الحق کے اس بیان سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ زینب کو انصاف دلانے کی پیچھے ان کا حقیقی مقصد اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنا اور شہباز شریف کو نیچا دیکھانا ہے۔عوام میں اس واقعے کے خلاف ویسے ہی بڑا غم وغصہ پایا جارہا ہے ۔ ایسے میں اس طرح کے بیانات عوام کو مزید مشتعل کرسکتے ہیں۔‎

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…