پاکستان میں غلام کی حیثیت سے نہیں رہیں گے، ،قبائل آزاد ہیں،مولانا فضل الرحمن نے ’’آزادی کیلئے جنگ‘‘ کا اعلان کردیا

30  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قبائل آزاد ہیں، زبردستی شامل کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس نہیں، پاکستان میں غلام کی حیثیت سے نہیں رہیں گے، آزادی کیلئے جنگ لڑ رہا ہوں، عوامی رائے کے فیصلے کیخلاف کوئی آپشن قبول نہیں کرینگے۔ہفتہ کو فاٹا سپریم کونسل کے انضمام نامنظور جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن

نے کہا کہ قبائل آزاد ہیں اور آزاد رہیں گے ، میں نے ہمیشہ کشمیر کی حق ارادیت کی ہے اور آزاد قبائل کے حق ارادیت کی بات بھی کرتا رہونگا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد قبائل کیساتھ یکجہتی کیلئے عائشہ گلالئی کے آنے پر ان کا شکر گزار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں کو کہنا چاہونگا کہ آپ کے کارکن آزاد قبائل کے اس جلسے میں شریک ہیں وہ اپنی پارٹیوں کے قبائل مخالف موقف سے خوش نہیں ہیں،آپ کن کی خوشی کیلئے ایسا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ پارلیمنٹ جمہوری ادارہ ہے۔ میں مانتا ہوں مگر پارلیمنٹ ہو یا حکومت ہو، وہ ملک کے جغرافیے کو تبدیل نہیں کر سکتی، قبائل آزاد ہیں، ان کو زبردستی شامل کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اگر قبائل کی آزادی چھینی گئی تو آ ج ہی جیل جانے کیلئے تیار ہوں، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں غلام کی حیثیت سے نہیں رہیں گے ، انہوں نے کہا کہ میں ایک گھنٹے کیلئے بھی پاکستان میں غلامی کی زندگی نہیں گزارونگا، انہوں نے کہا کہ میں آزادی کیلئے جنگ لڑ رہا ہوں ، ہم آزادی کی باتیں کرینگے کیونکہ ہم ہمیشہ آزادی پسند رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عوامی رائے کے فیصلے کیخلاف کوئی آپشن قبول نہیں کرینگے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قبائل آزاد ہیں، زبردستی شامل کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کے پاس نہیں

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…