جہانگیر ترین اور عمران خان نا اہلی کیس کے بعد چیف جسٹس پہلی بار منظر عام پر آگئے، ایسا دبنگ بیان دے ڈالا کہ پورا ملک ہل کر رہ گیا، سیاستدان ، وکلا اور ٹی وی اینکرز ہکا بکا رہ گئے

16  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اٹھارویں ترمیم کے فیصلے میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو قبول کیا، عدلیہ ہمارا بابا ہے ، کسی شخص کے خَلاف فیصلہ آجائے تو اسے اپنے اس بابے کو گالیاں نہیں دینی چاہئے، ، عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دینگے، ہم پر دبائو ڈال کر فیصلہ کروانے والا ابھی کوئی پیدا نہیں ہوا، انصاف پر مبنی فیصلے کرینگے جس کا انعام اللہ سے ملنا ہے ، ان لوگوں کیلئے اتنا بڑا انعام نہیں

چھوڑ سکتے، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا پاکستان بار کونسل کی تقریب سے خطاب، عدلیہ مخالف بیانات ، تقریروں پر سیاستدانوں اور وکلا کو جھاڑ پلا دی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے پاکستان بار کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے فیصلے میں پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا، عدلیہ ہمارا بابا ہے ، کسی شخص کے خَلاف فیصلہ آجائے تو اسے اپنے اس بابے کو گالیاں نہیں دینی چاہئے، ، عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دینگے، لیڈی جج کے چیمبر میں گالم گلوچ کرنا کونسا شیوہ ہے؟ گاؤں میں جب لوگوں میں جھگڑا ہوتا ہے تووہ بابا رحمت سے فیصلہ کراتے ہیں اور وہ جو بھی فیصلہ دے اسے تسلیم کیا جاتا ہے، کوئی بھی شخص بابے رحمت کے وقار کو چیلنج نہیں کرسکتا۔ اسی طرح عدلیہ بھی ہمارا بابا ہے، جب آپ کے خلاف کوئی فیصلہ ہوجائے تو اسے گالیاں مت نکالیے اور یہ نہ کہیے کہ یہ بابا کسی پلان کا حصہ بن گیا ہے پوری ایمانداری سے فیصلے کرتے ہیں ، یہ پلانز کہاں سے آگئے، یہ دباؤ کہاں سے آگئے ، یہ کس نے ہمیں آکر کہا کہ اس طرح سے فیصلہ کرو، ایسا کہنے والا کوئی پیدا نہیں ہوا۔ چیف جسٹس سے بڑا کوئی عہدہ نہیں مل سکتا اب کوئی انعام ملے گا تووہ اللہ کے حضور سے ملے گا اور وہ اسی صورت ملے گا جب ہم انصاف پر مبنی فیصلے کریں گے اور یہی سب سے بڑا انعام ہوگا،

کیا ہم اتنا بڑا انعام ان لوگوں کیلئے چھوڑنے کیلئے تیار ہوجائیں گے؟ریاست کے جتنے بھی اعضا ہیں وہ جمہوریت سے وابستہ ہیں، یقین دلاتا ہوں کہ میں نے قسم اٹھائی ہوئی ہے کہ ہم اپنے آئین کا تحفظ کریں گے اور جمہوریت کا آئین سب سے بہترین ہے اس کا وقار مجروح نہیں ہونے دیں گے، میں اپنے بیٹے کو اس شرمندگی کے ساتھ نہیں چھوڑ کر جاؤں گا کہ ہم نے جمہوریت کا تحفظ نہیں کیا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ مبصرین ، تبصرہ کرنے والے لوگ جنہوں نے فیصلہ نہیں پڑھا ہوتا وہ ایسی کہانی پیش کردیتے ہیں کہ ہم سنتے ہیں تو ہمیں بھی حیرت ہوتی ہے کہ ہم نے تو ایسا نہیں کہا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک معیار سیٹ کیا ہے جس کے تحت سپریم کورٹ ایک مہینے سے زیادہ کوئی بھی فیصلہ محفوظ نہیں رکھے گی ،

اسی معیار کے تحت عمران خان ، جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ سنایا ، نہیں پتا تھا کہ جمعہ کو ہی حدیبیہ کا بھی فیصلہ آرہا ہے۔آپ کو خوش ہونا چاہیے اور عدلیہ پر فخر ہونا چاہیے کہ وہ جلد کیسز نمٹا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…