وزیراعظم سمیت چار وفاقی وزرا کی چھٹی، عدالت سے آنیوالی خبر نے ہلچل مچا دی

16  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس، اگر ایک ہفتے میں حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا تو آئندہ سماعت پر وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین کو عدالت میں طلب کرنے کے سمن جاری کردیئے جائیں گے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی حکومتی روئیے پر برہم ، انتباہ جاری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت کے دوران

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکومتی روئیے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ اگر ایک ہفتے میں حکم پر عملدرآمد نہیں ہوا تو آئندہ سماعت پر وزیراعظم اور کابینہ کے اراکین کو عدالت میں طلب کرنے کے سمن جاری کردیئے جائیں گے۔ اپنے ریمارکس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘اگر اعلیٰ حکام کی جانب سے ایسا ہی رویہ برتا گیا تو وزیراعظم، وزیر مذہبی امور، وزیر داخلہ، وزیر قانون اور وزیر اطلاعات توہین عدالت کے مرتکب ہوں گےاور ذمہ داران کو معلوم ہونا چاہئے کہ آئین کے آرٹیکل 248 میں توہین عدالت کے مرتکب مجرم کے لیے کوئی گنجائش (تحفظ) نہیں اورتو ہین عدالت کے جرم میں سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی پاکستان (پی پی پی) کے رہنما یوسف رضا گیلانی کو واپس گھر جانا پڑا تھا۔ سماعت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سےسپیشل سیکرٹری داخلہ فرقان بہادر نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر وزارتِ مذہبی امور ، وزارتِ داخلہ، وزارتِ قانون اور وزارتِ اطلاعات کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک نااہل شخص کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے قانون سازی ایک دن میں ہوجاتی ہے لیکن توہین آمیز مواد کی سوشل میڈیا پر تشہیر پر حکومت کیوں تاخیری حربے

استعمال کررہی ہے۔میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ گستاخانہ مواد سے متعلق مسئلے پر اداروں کے ذمہ داران سیاسی رویہ کیوں اختیار کر رہے ہیں، جبکہ اس معاملے کا براہِ راست تعلق ملک میں امن و امان سے ہے۔واضح رہے کہ عدالت نے کو 22 دسمبر 2017 کو عدالتی فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ گستاخانہ مواد اور غیر اخلاقی مواد کی

تشہیر میں مصروف این جی اوز کی نشاندہی اور ان کی ملک اور بیرون ملک فنڈنگ سے متعلق بھی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے حکم میں پی ٹی اےکو حکم دیا تھا کہ کہ وہ ان ویب سائٹ کی مکمل فہرست تیارکر کے پیش کرے جس میں گستاخانہ مواد موجود ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…