بڑی سیاسی جماعتیں کیا کرنیوالی ہیں، ایاز صادق نے قبل از وقت اسمبلیوں کے خاتمے کا کیوں کہا؟ حامد میر کے چونکا دینے والے انکشافات

14  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ قومی اسمبلی اپنی مدت پوری نہیں کر سکے گی، معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے اس حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنے قومی اسمبلی کے مدت پوری نہ کرنے کے بیان کے بارے میں یہ نہیں بتایا کہ اس کے پیچھے کیا چیز ہے،

سینئر صحافی حامد میر نے اصل وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے بہت دیر کے بعد یہ بات کی ہے جبکہ ان کی اس معاملے میں میرے ساتھ ڈیڑھ ماہ قبل بات ہوئی تھی، سینئر صحافی نے کہا کہ لیکن سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اصل بات پھر بھی نہیں بتائی، انہوں نے کہا کہ ایاز صادق سپیکر قومی اسمبلی ہیں اس لیے ان کا رابطہ اپوزیشن سمیت حکومتی اراکین کے ساتھ ہوتا ہے، سپیکر بہت سی سٹینڈنگ کمیٹیوں سمیت دوسرے مسائل بھی دیکھتے ہیں، حتیٰ کہ پارلیمنٹ لاجز میں رہائشی مسائل کو حل کرنا بھی انہی کی ذمہ داری ہے۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ ایاز صادق کو ڈیڑھ دو ماہ سے یہ خبر مل رہی تھی کہ پیپلز پارٹی، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم سمیت دیگر چھوٹی پارٹیاں مل کر استعفے دینے کا سوچ رہی ہیں، نہ صرف یہ جماعتیں بلکہ اس لسٹ میں حکمران جماعت کے بھی 20کے قریب ارکان موجود ہیں لیکن اگر 120سے 125 اراکین استعفیٰ دے دیں، اس کے علاوہ سندھ اور کے پی کے اسمبلی کے اراکین بھی مستعفیہو جائیں تو پھر ملک میں ایک بحران کی کیفیت ہو گی، سسٹم نہیں ٹوٹے گا،کوئی غیر آئینی چیز نہیں ہو گی اور ہر کام آئین کے دائرے کے اندر ہی ہوگا لیکن قبل از وقت انتخابات کرانا پڑیں گے، سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت سینٹ میں اکثریت چاہتی ہے لیکن شاید ایسا نہ ہو سکے، اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ یہی وہ خدشہ ہے جس کی طرف سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اشارہ کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…