نیب ریفرنس ٗاسحاق ڈارکے ضامن کی بھی شامت،عدم پیشی پر عدالت نے بڑا حکم سنا دیا

14  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی) اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ نے سابق وزیر خزانہ کے 3 بینک اکاؤنٹس کی تفصیل احتساب عدالت میں پیش کردی جبکہ ملزم کے ضامن کی غیر حاضری پر عدالت نے ان کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا حکم دیدیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔احتساب عدالت نے گواہ فیصل شہزاد اور محمد عظیم کو طلبی کیسمن جاری کر

رکھے تھے، جن کا تعلق لاہور کے نجی بینکوں سے ہے۔سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ محمد عظیم عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا جبکہ دوسریگواہ فیصل شہزاد اپنی بہن کی شادی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔گواہ عظیم خان نے اسحق ڈار اور فیملی کے 3 بینک اکاؤنٹس کی کمپیوٹر سے نکالی گئی تفصیل پیش کی اور بتایا کہ اسحاق ڈار کا پہلا اکاؤنٹ اکتوبر 2001 تا اکتوبر 2012 فعال رہا، دوسرا اکاؤنٹ اگست 2012 تا دسمبر 2016 فعال رہا جبکہ تیسرا اکاؤنٹ جنوری 2017 سے اگست 2017 کے درمیان فعال رہا۔گواہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے نام پر لاکر کے ریکارڈ سمیت ہجویری ہولڈنگ کمپنی کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کیں۔دوسری جانب عدالت نے گواہ مسعود الغنی اور عبد الرحمان گوندل کو بھی ریکارڈ سمیت آج دوبارہ پیشی کا حکم دیا تھا، جن کا بیان پہلے ہی ریکارڈ کیا جاچکا ہے۔گواہ عبد الرحمان نے اسحاق ڈار کی 2005 سے 2017 تک کی آمدن کا ریکارڈ فراہم کردیاجس کے بعد عدالت نے گواہ عبدالرحمان گوندل اور مسعود غنی کو جانیکی اجازت دے دی۔نیب پراسیکیوشن نے آئندہ سماعت پر 9 گواہوں کو پیش کرنے کی استدعا کی تاہم احتساب عدالت نے 5 گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کر دئیے۔جن گواہوں کو اگلی

سماعت پر طلب کیا گیا ہے، ان میں ڈپٹی سیکریٹری کابینہ ڈویژن واصف حسین ٗڈپٹی ڈائریکٹر کامرس قمر زمان ٗبرطرف ڈائریکٹر نادرا قابوس عزیز ٗڈائریکٹر بجٹ قومی اسمبلی شیر دل خان اور نجی بینک کے فیصل شہزاد شامل ہیں۔عدالت نے احمد علی قدوسی کے پیش نہ ہونے پر ان کی منقولہ جائیداد کی قرقی کا حکم دے دیا۔اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو 50 لاکھ روپے کے زرِ ضمانت جمع کرانے تھے جو جمع نہ کرانے پر عدالت نے جائیداد ضبط اور قرقی کا حکم دیا۔عدالت نے نیب کو ضامن کی جائیداد کی تفصیلات معلوم کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…