اسحاق ڈار نے معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا، رسوائی کے بجائے میڈل ملنا چاہئے

13  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پوری دنیا پاکستان کی معیشت کو سراہا رہی ہے2013سے 2017 کا پاکستان بہتر ہے لیکن پھر بھی اسحاق ڈار کو ذلیل کیا جارہا ہے وہ اس کے مستحق نہیں اپوزیشن کے منہ پر خون لگا ہوا ہے اس لیے وہ حکومت کو گالیاں اور کردار کشی کررہی ہے مخالفین نگران حکومت کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن آج صرف ملک میں ملسم لیگ ن اور اینٹی ملسم لیگ ن کی

2جماعتیں ہیں فاٹا اصلاحات کا پیکج تیار ہے موجوہ حکومت ہی اعلان کریگی 58ٹو بی کے تحت حکو متیں عدم واستحکام کا شکار رہیں ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ احسن قبال نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کہہ رہا ہے کہ پاکستان بدل رہا ہے اور کوئی شخص یہ نہیں کہہ رہا ہے چترال سے لیکر گلگت تک اور گوادر سے لیکر کراچی تک پاکستان ترقی نہیں کررہا پوری دنیا تسلیم کررہی ہے کہ پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کررہی ہے اور پاکستان بدل رہا ہے آج 2017کا پاکستان 2013سے کئی گنابہتر ہے اور ہماری درآمداد کا روجہان مثبت ہے جس سے پاکستان معاشی استحکام کی طرف جارہا ہے انہوں نے کہا کہ مخالفین ہماری ترقی اور کارکردگی کی وجہ سے پریشان اور تذبذب کا شکار ہیں اس لیے نیلے پیلے لوگ آکر احتجاج کررہے ہیں لیکن سیاسی جماعتوں کو سمجھنا چاہیے کہ کے دھرنوں سے ترقی کا سفر نہیں بڑھتا الیکشن میں 5ماہ باقی ہے اور دھرنے ناقابل فہم ہے دھرنوں کے ذریعے الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مخالفین نگران حکومت کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن انہیں پتا ہونا چاہیے کہ آج ملک میں ایک ملسم لیگ ن اور دوسری اینٹی ملسم لیگ ن موجود ہے جن کو عوام کارکردگی کی

بنیاد پر 2018کے الیکشن میں کامیابی سے ہم کنار کرے گی احسن اقبال نے تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار جس طرح سے کیس چلائے جارہے ہیں اس سے ملک کی ساخ باہر کی دنیا میں متاثر ہورہی ہے اسحاق ڈار نے ڈوبتی ہوئی معیشت کو سہارا دیا لیکن اب انہیں جس طرح ذلیل کیا جارہا ہے وہ اس کے مستحق نہیں ہے فاٹا اصلاحات کے سوال کے جواب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کا پیکچ تیار

ہے موجودہ حکومت ہی پیکچ کا اعلان کریں گی ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا کے معاملے میں کوئی متنازعہ نہ بنے اور اصلاحات کا عمل اتفاق رائے سے ہوجائے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہناتھا کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث ملزمان کو سزا ضرور ملے گی ملزمان کے حوالگی کے معاہدوں پر عمل ہونا چاہیے اور اس حوالے سے ممالک کے درمیان معاہدے بھی طے ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ پولیس نے قیام امن کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں ہم نے ملک سے دہشت گردی کی جنگ کو ختم کیا ہمیں ایک دوسرے کے تعاؤن سے ہی دہشت گردی کی جنگ کو جیت نہ ہوگا دہشت گردی کے خلاف ہم نے 60ہزار شہادتیں دی افغان جنگ کے بادل مکمل طور پر جھٹے نہیں ہے جن کا خمیازہ ابھی تک ہم بھگت رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…