اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی امریکی وزیر دفاع کا دھماکہ خیز اعلان،پاکستان نے بھی دو ٹوک فیصلہ سنادیا

3  دسمبر‬‮  2017

واشنگٹن ،کراچی (آن لائن) امریکا کی جنوبی ایشیا کیلئے نئی پالیسی کے اعلان کے بعد ڈو مور کا مطالبے لیے امریکی وزیردفاع کل پاکستان آئیں گے۔ امریکی وزارت دفاع کے مطابق جیمز میٹس کا دور ہ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں نئی پالیسی کا تسلسل ہے، جیمز میٹس ٹرمپ کی حکمت عملی کے مطابق بات چیت ااگے بڑھائیں گے۔ امریکی وزیردفاع نئی پالیسی پر بھارتی ، افغان رہنماؤں اور نیٹو سربراہ سے پہلے ہی بات کرچکے ہیں۔

امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جیمز میٹس پاکستانی رہنماؤں سے افغان مفاہمتی عمل میں پاکستانی کردار پر بات کریں گے اور ان سے دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کریں گے۔ یاد رہے کہ وزیردفاع کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جیمز میٹس کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔دریں اثنا پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کے 4 دسمبر کو دورہ پاکستان کے موقع پر ان سے ’’دوٹوک پالیسی ‘‘ کے مطابق مذاکرات کرے گی جب کہ اس پالیسی کا محور’’ تعاون کی صورت میں ہی تعاون ‘‘ ہوگا۔پاکستان نے امریکا کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے. اس حکمت عملی کے تحت اب امریکا پاکستان کے ساتھ جس انداز کے تعلقات کی پالیسی اختیار کرے گا پاکستان کا جواب بھی اس ہی پالیسی کے انداز میں ہوگا۔پاکستان کی امریکا کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کی حکمت عملی کے دوآپشنز ہیں ان آپشنز کے مطابق اگرامریکا پاکستان کے ساتھ مستقبل میں برابری کی سطح پر تعلقات و تعاون کی پالیسی اختیار کرے گا تو پاکستان بھی اس انداز سے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ متوازن تعاون اور تعلقات کی پالیسی اختیار کرے گا۔حکمت عملی کے تحت اگر امریکا نے پاکستان سے ڈو مور پالیسی کے تحت تعلقات قائم کرنے کی اپنی حکمت عملی کا تسلسل برقرار رکھا تو پاکستان کا جواب ’’نو ڈومور اور نو تعاون ‘‘ ہی ہوگا۔ پاک امریکا مستقبل کے تعلقات کا انحصار اب ٹرمپ حکومت کی پالیسی پر منحصر ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…