تحریک انصاف سے نہیں پیپلز پارٹی سے گلہ ہے، نواز شریف

22  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد (آن لائن)سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ آمروں کے کالے قانون کو تحفظ دینے کے لئے تیارنہیں اور مقدس ایوان نے اصولوں پر فیصلہ کیالیکن تکلیف پیپلزپارٹی کے آمروں کے کالے قانون کی حمایتی رویے سے ہوئی کیونکہ تحریک انصاف کے قریب سے تو جمہوریت ہی نہیں گزری اس لیے ان سے تو کوئی گلہ نہیں آج 1999میں مارشل لاء لگانے والے شخص کو پاکستان میں گھسنے کی بھی اجازت نہیں

اسے ووٹ کی تبدیلی کی طاقت کہتے ہیں ان خیالات کا اظہار نواز شریف نے احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ثابت ہوا کے پاکستان کے اندرجمہوریت پسند لوگ موجود ہیں جو کہ عوام کے مینڈیٹ کی عزت کرتے ہیں اور یہ ایک اطمینان بخش بات ہے کے مقدس ایوان نے اصولوں پر فیصلہ کیا جس کے بعد ثابت ہوتا ہے کہ اب پارلیمنٹ کسی آمر کے قانون کو تحفظ دینے کے لئے تیار نہیں نواز شریف نے اتحادی جماعتوں کو دل سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھ خوشی ہے کہ جمہوریت پسند جماعتوں نے کالے قانون کو مسترد کردیا کیونکہ جمہوریت کے راستے میں روڑے اٹکانے والوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے یہ کافی ہے نواز شریف نے کہا کہ میرے لیے تکلیف دے بات یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے گزشتہ روز آمروں کے کالے قانون کی حمایت کی جو کہ ان کے جمہوری رویے پر بہت بڑا سوال ہے حلانکہ پی پی نے اس حوالے سے بڑی قربانیاں دی ہے جن کو اتنی جلدی فراموش نہیں کیاجاسکتا ہے کیونکہ تحریک انصاف سے تو کوئی گلہ نہیں کیونکہ ان کے قریب سے بھی جمہوریت نہیں گزری اور وہ ایک غیر جمہوری پارٹی ہے نواز شریف نے ایک سوال کے جواب میں سابق صدر پرویز مشرف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 1999میں مارشل لاء لگانے والا شخص آج کہاں ہے اس کی یہ حالت ہے کے اس کو آج ملک میں گھسنے بھی نہیں دیا جارہا ہے اسے ووٹ کی تبدیلی کی طاقت کہتے ہیں اور یہ تبدیلی 2018کے انتخابات میں بھی نظر آئے گی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…