اب خواب بنیں گے حقیقت،چین نے پاکستان پر ترقیاتی منصوبوں کی بارش کردی

22  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان اور چین کی مشترکہ تعاون کی کمیٹی نے اپنے ساتویں اجلاس میں آئندہ تیر ہ سال کیلئے چین کے تعاون سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت جاری منصوبوں کی منظوری دی۔ اس اجلا س کی صدارت مشترکہ طور پر پاکستان کی طرف سے پلاننگ اور ترقی کے وزیر احسن اقبال اور چین کی طرف سے نیشنل ڈویلپمنٹ اور ریفارمز کمیشن کے وائس چیئرمین وانگ ژیاٹو نے کی۔ اور اس

مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزراء اعلٰی، آزاد کشمیر کے وزیر اعظم، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور سی پیک سے متعلق مختلف محکموں کے نمائندوں کے علاوہ ، تجارتی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔اجلاس کے بعد وزیر پلاننگ احسن اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جے سی سی نے سی ۔ پیک کے تحت پاکستان میں اس روٹ پر قائم ہونے والے 9 انڈسٹریل زون بنانے کی بھی منظوری دی ۔ جس میں دو انڈسٹریل زون ، اسلام آباد کے لئے ہونگے، جبکہ ایک ایک زون پنجاب، سندھ، کے پی کے، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے لئے ہونگے۔ کے پی کے کے انڈسٹریل زون کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ، احسن اقبال نے کہا کہ جے سی سی نے رشکئی کا انڈسٹریل زو ن منظور کیا ہے، جبکہ ایک چینی کمپنی اس بات کی کوشش کر رہی تھی کہ حطارکے انڈسٹریل زون کو ترقی دے جائے۔ اس پر چینی کمپنی اور کے پی کے کی حکومت کے ساتھ مذید مذاکرات ہونگے۔ جے سی سی نے سی پیک کے تحت ہونے والے کام کا جائزہ لیا اور ان کو مکمل کرنے کے لئے اگلے تیرہ سال کے لئے ایک پلان کی منظوری دی ۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک کے تحت توانائی اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے

۔ اور 46 ارب امریکی ڈالر کے اس منصوبے میں سے 35 ارب امریکی ڈالر صرف توانائی کے منصوبو ں پر خرچ ہو رہے ہیں۔ جن پر کام ہو رہا ہے ، اور توانائی کے کئی منصوبے مکمل ہونے والے ہیں۔ جن سے لوڈشیڈنگ میں کمی ہو رہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ زراعت کو بھی سی ۔پیک کے منصوبوں میں شامل کر لیا گیا ہے، اوراب چین سے ٹیکنالوجی کی منتقلی کے بعد پاکستان میں زراعت کو بھی ترقی دی جائے گی، پاکستان اور چین

کے کئی دہائیوں کے مضبوط تعلقات کی وجہ سے سی پیک کے منصوبوں کے ذریعے دونوں ممالک میں تعاون اور مضبوط ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کی جے سی سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جس کے ذریعے اگلے تیرہ سال کے لئے سی پیک کے تحت منصوبوں کو فائینل شکل دی گی ہے اور اس کی مدد سے توانائی ، سڑکیں، پل، ریلوے اور اقتصادی زون بنانے کے منصوبوں کو فائنل کیا گیا ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبوں کی وجہ سے

دونوں ممالک کے لوگ مذید قریب آئے ہیں۔ اور اس سے دونوں ممالک ، اور خاص طور پر پاکستان کے عوام کو فائدہ ہو گا۔ اور پاکستان میں خوشحالی آئے گی۔او ر ان منصوبوں کے مکمل ہونے کے بعد پاکستان میں ترقی کا عمل بھی تیز ہو گا، اور لوگوں کو ایک اچھی زندگی گزارنے کے لئے تمام سہولتیں بھی میسر ہونگی۔ انہوں نے کہا پاکستان کی حکومت اور عوام سی پیک کے تحت تمام منصوبو ں کو وقت پر مکمل کرنے کے لئے کوشاں ہیں

۔ اور اس سلسلے میں چین پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ چین نے فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکورٹی کا مسئلہ بھی اس جے سی سی میں زیر بحث آیا، اور چین نے سی پیک پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکورٹی کے لئے پاکستان کی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر پلاننگ نے کہا ایسے

تمام منصوبے جن کی فیزیبیلیٹی تیار ہو چکی ہیں ان کو آج جے سی سی نے منظور کر لیا ہے، اور جن منصوبوں کی فیزیبلیٹی رپورٹ ابھی تیار نہیں ہو ئی ان پر فیصلہ کیا گیا ہے، دونوں ممالک مل کر ان منصوبوں کی فیزیبیلیٹی تیار کریں گے، اور ان کو جے سی سی کے اگلے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔جو بیجنگ میں اگلے سال ہو گا۔ احسن اقبا ل نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ بھی آج کی جے سی سی میں زیر بحث آیا

، لیکن اس منصوبے کی پہلے فیزیبیلیٹی رپورٹ جاپان نے تیار کی تھی اس لیے آج یہ فیصلہ ہو ا کہ اس کی فیزیبیلیٹی رپورٹ اب چین اور پاکستان ریلوے مل کر بنائیں گے، اور پھر یہ منصوبہ جے سی سی کے اگلے اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ گوادر کے لئے ائرپورٹ بنانے کی منظوری بھی دی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا ، کہ چین اس اہم منصوبے کے لئے گرانٹ دے گا، اور اس ہوائی اڈے کی تعمیر اگلے سال شروع ہو جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ گوادر میں چینی کرنسی کے استعمال کا مسئلہ بھی آج زیر بحث آیا ، اور اس کے متعلق یہ فیصلہ کیا گیا ، کہ اسٹیٹ بنک کے حکام کے ساتھ بات چیت کرکے اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…