اسلام آباد دھرنا،فیصلہ ہوگیا،تفصیلات جاری،اہم ترین اعلان

18  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد میں گزشتہ 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرانے کے لیے پیر آف گولڑہ شریف غلام نظام الدین جامی کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی نے تحریری معاہدے کے لیے نکات کا اتفاق کر لیا ہے اور اب مذہبی جماعت کی شوریٰ مشاورات کے بعد اپنی سفارشات حکومت کے سامنے رکھے گی۔

نجی ٹی وی کے مطابق راجا ظفر الحق کے گھر پر پیر آف گولڑہ شریف کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش ر فت کی اطلاعات ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنا مذاکراتی کمیٹی نے لچک دکھائی ہے اور تحریری معاہدہ کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، فریقین نے ایک دوسرے کو اپنے اپنے نکات دے دئیے ہیں۔ذرائع کے مطابق دھرنا مذاکراتی کمیٹی اب اپنی مجلس شوریٰ کی رضا مندی لے گی۔یاد رہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے عدالتی حکم کے بعد گزشتہ رات دھرنے کے شرکاء کو رات 10 بجے دھرنا ختم کرنے کی مہلت دی تھی لیکن وزیر داخلہ احسن اقبال نے شرکاء کو مزید 24 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے انہیں مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔حکومت نے دھرنے کے شرکاء سے باضابطہ مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے پیر ا?ف گولڑہ شریف غلام نظام الدین نظامی ثالثی کے لیے دیگر علماء کے ہمراہ فیض آباد دھرنے میں پہنچے تھے اور وہاں انہوں نے دھرنے کے قائدین سے مذاکرات کیے تھے اور ان کا پیغام لے کر حکومت کے پاس گئے تھے۔ذرائع کے مطابق پیر آف گولڑہ شریف نے راجہ ظفر الحق اور وزیر داخلہ احسن اقبال کو دھرنا قائدین کا پیغام پہنچایا تھا جس میں

انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ اگر حکومت دھرنا ختم کرانا چاہتی ہے تو فی الفور وزیر قانون زاہد حامد کو عہدے سے برطرف کرے جس کے بعد ہی بات ہوسکتی ہے تاہم اب مظاہرین نے اپنے مطالبے میں لچک دکھائی ہے۔ذرائع کے مطابق پیر آف گولڑہ شریف غلام نظام الدین نظامی، پیر امین الحسنات، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور میئر اسلام آباد شیخ انصر بھی راجہ ظفر الحق کے گھر پہنچے جہاں دھرنے کو پر امن طریقے سے حل کرنے کے لیے بات چیت جاری رہی ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف اور احسن اقبال نے اس معاملے کے حل کے لیے راجہ ظفر الحق سے رابطہ کیا تھا ٗ نوازشریف نے دھرنا ختم کرنے کے لیے راجہ ظفر الحق سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔ راجہ ظفر الحق نے پہلے مذاکرات کرنے سے معذرت کرلی تھی تاہم اب وہ حکومتی مذاکراتی ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا تھا کہ راجہ ظفر الحق کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں پڑنا نہیں چاہتے، انہوں نے اس معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ نوازشریف کو بھیج دی ہے جبکہ دھرنا قائدین زاہد حامد کی برطرفی کا مطالبہ کررہے ہیں تو وہ کس طرح ان مذاکرات کا حصہ بن سکتے ہیں۔واضح رہے کہ ایک مذہبی و سیاسی جماعت ‘تحریک لبیک’ نے فیض آباد انٹرچینج پر 14 روز سے دھرنا دے رکھا ہے، جس میں وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سیکیورٹی تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 5 ہزار 800 اہلکار تعینات کر رکھے ہیں جبکہ پولیس کے تازہ دم دستے، بکتر بند گاڑیاں اور ایمبولینسز بھی فیض آباد انٹرچینج پہنچ گئی ہیں۔دوسری جانب فیض آباد میں دھرنا ختم کرنے کی عدالتی ڈیڈلائن ختم ہونے کی وجہ سے ہائی الرٹ کردیا گیا ٗ پولیس، ایف سی کے تازہ دم دستے پہنچ گئے ہیں جنہیں آنسوگیس شیل فراہم کردیئے گئے ہیں۔ پنجاب پولیس اورریزروفورس کوپریڈ گراؤنڈ میں پہنچا دیا گیا ہے جب کہ بکتربند گاڑیاں بھی دھرنے کے مقام پرپہنچادی گئیں۔دھرنے کے شرکا کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظرسرکاری اسپتال ہائی الرٹ کردیا گیا جبکہ ڈاکٹرز، نرسزاور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ادھر مذہبی جماعت تحریک لبیک کی مجلس شوری ٰ کا اجلاس ختم ہوگیا، مجلس شوریٰ کے مطابق گرفتار کارکنان کی رہائی کے بغیر مذاکرات سود مند نہیں ہیں جب کہ وزیرقانون زاہد حامد کے استعفی ٰ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…