سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے معاملے پر وزیراعظم کو بھی طلب کرنا پڑا تو طلب کریں گے ٗاسلام آباد ہائی کورٹ

16  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے معاملے پر اگر وزیراعظم کو بھی طلب کرنا پڑا تو طلب کریں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ حکومت کی جانب سے اسپیشل سیکرٹری داخلہ پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کرنے والے ملزمان کی وطن واپسی کیلئے کیا اقدامات کئے؟۔ اسپیشل سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ وزارت مذہبی امور کی جانب سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور توہین رسالت سے متعلق سمری بھی تیار ہے جلد ہی وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔عدالت نے وزارت داخلہ کے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوا ٗوزارت داخلہ معاملے کے حل کے لئے حساس اداروں کی خدمات بھی لے سکتی تھی لیکن لگتا ہے حکومت پر عالمی دباؤ ہے، عدالت نے کہا کہ اس معاملے پر وزیراعظم کو بھی طلب کرنا پڑا تو طلب کریں گے اور مطمئن نہ کرنے پر وزارت داخلہ کے ذمہ دار افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ سے جامع رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…