تحفظات کے باوجود الیکشن کمیشن میں پیش ہونے جارہا ہوں ، ڈان لیکس کے پیچھے مریم نواز ہیں ،عمران خان

18  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ تحفظات کے باوجود الیکشن کمیشن میں پیش ہونے جارہا ہوں ، ڈان لیکس کے پیچھے مریم نواز ہیں ، قطری خط کی جگہ منی ٹریل ہی دے دیتے تو کیس ختم ہوجاتا،جمہوریت میں سیاسی احتجاج پر کسی کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات نہیں بنتے ، یہ فوج کو اس لئے برابھلا کہہ رہے ہیں کہ ان کو کیوں نہیں بچایا،شریف خاندان ہمیشہ امپائروں کو ساتھ

ملا کر کھیلنے کے عادی ہیں، میں کے پی کے میں احتساب سسٹم سے مطمئن نہیں ہوں ، یہ اتناطویل طریقہ کار تھا کہ ہم اس کو صحیح طرح نافذ نہ کرسکے،2013کے الیکشن میں ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)کے ایک بریگیڈئر نے (ن) لیگ کی مدد کی۔بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شریف خدانان نے 300ارب کے اثاثے چھپائے ہیں ، یہ پیسہ پاکستان سے باہر گیا ہے ، ان کیساتھ پورا مافیا ہے ، نوازشریف او اس کا خاندان احتساب عدالت سے بھاگ رہے ہیں ، ان کے بچے اربوں روپے کے گھر میں رہتے ہیں ، حسین شریف کی اربوں کی کمپنی ہے ، میری جائیداد کے معاملے پر عدلت نے جو ثبوت مانگا میں نے فراہم کیا ، نہ میں حکومت میں تھا اور نہ میں نے منی لانڈرنگ کی ، بند ہوئے بینک اکاؤنٹ سے ریکارڈ کا حصول مسئلہ تھا ، جس طرح میری تلاشی ہوئی پاکستان میں کسی کی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری باڈیز کے پاس توہین لگانے کا اختیار نہیں ہوتا، ان اداروں کا توہین لگانے آزادی اظہار پر پابندی ہے ، سپریم کورٹ پر حملے کئے جا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن میں تحفظات کے باوجود پیش ہونے جا رہا ہوں ، دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ الیکشن کمیشن توہین عدالت کی کارروائی کرے ، (ن) لیگ کے رہنما سپریم کورٹ کے خلاف باتیں کر رہے ہیں ، خیبرپختونخوا میں کسی سیاسی مخالف پر کیس نہیں بنائے گئے ، نوازشریف اور زرداری کو پکڑو تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے ،عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کے پیچھے مریم نواز ہیں ، نوازشریف اور (ن) لیگ ڈکٹیٹر کی گود میں پیدا ہوئی ، 2013کے الیکشن میں ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی)کے ایک بریگیڈئر نے ان کی مدد کی ، الیکشن کمیشن میں پیش ہونا کسی خوف کا نتیجہ نہیں ہے ، الیکشن کمیشن میں تحفظات کے باوجود پیش ہونے جارہا ہوں ، یہ قطری خط کی جگہ منی ٹریل ہی دے دیتے تو کیس ختم ہوجاتا ۔

عمران خان نے کہا کہ جمہوریت میں سیاسی احتجاج پر کسی کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات نہیں بنتے ، یہ فوج کو اس لئے برابھلا کہہ رہے ہیں کہ ان کو کیوں نہیں بچایا، مجھے حکومت چلتی نظر نہیں آرہی ، شریف خاندان ہمیشہ امپائروں کو ساتھ ملا کر کھیلنے کے عادی ہیں ، خیبرپختونخوا میں سکول ، اسپتال اور پولیس بہتر ہوئی ہے ، آپ ہمارا بلین ٹری پراجیکٹ دیکھ لیں ، میں کے پی کے میں احتساب سسٹم سے مطمئن نہیں ہوں ، یہ اتناطویل طریقہ کار تھا کہ ہم اس کو صحیح طرح نافذ نہ کرسکے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…