ملک کے حالات 12 اکتوبر 1999 سے زیادہ خراب ہیں،جاوید ہاشمی نے نواز شریف کو کیا اہم مشورہ دیا، سینئر رہنما کے اہم انکشافات

12  اکتوبر‬‮  2017

ملتان(آئی این پی)سینئرسیاستدان مخدوم جاویدہاشمی نے کہا ہے کہ ملک کے حالات 12اکتوبر 1999سے زیادہ خراب ہیں ،اگر کوئی جمہوریت دفن کرنے کا اعلان کرے تو قوم کی بڑی تعدادکہے گی کہ کرپٹ سیاستدانوں سے توجان چھڑائیں، میں نے نواز شریف سے یہی کہا تھا کہ آپ سیاستدان بنیں، کاروبار نہ کریں۔ احتساب اپنی جگہ تاہم انتخابات 2018 میں ہی ہونے چاہئیں، افواج پاکستان ہمارا مقدس ادارہ ہے اس کو متنازعہ ہونے سے بچائیں۔

کلاشنکوف،ہیروین اور ہتھوڑا گروپ ضیاء4 الحق کے دور کی پیدوار ہیں،پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کا مرحلہ آرہا ہے، پاکستان کے لئے اب بھارت سے بڑا دشمن امریکہ ہے۔ذوالفقار علی بھٹو نے خارجہ پالیسی تبدیل کی جو آج تک کام آ رہی ہے اب ہمیں امریکہ کو خدا حافظ کہہ دینا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ اداروں کو کمرشل ازم کی طرف جانے کی بجائے پاکستان کی حفاظت کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اسی لئے میں نے نواز شریف سے کہا تھا کہ آپ سیاست کریں بزنس چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر الیکشن ہو جائیں تو کوئی پارٹی بھی اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی کیونکہ ہر پارٹی میں انتشار ہے اور ایک ہی پارٹی میں دودو پارٹیاں عملی طور پر بن چکی ہیں اور ایسے وقت میں کوئی جمہوریت کو دفن کرنے کرنے کا اعلان کرے تو پوری قوم نہیں تو بہت بڑی تعداد کہے گی کہ کرپٹ سیاستدانوں سے تو جان چھڑائیں۔انہوں نے کہا کہ آج اگر وقت کو نہ سنبھالا گیا تو اچھے دن کم ہو تے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر ) صفدر نے اسمبلی میں جو تقریر کی ہے میں اسے پسند نہیں کرتا ہمیں آرمی کا احترام کرنا چاہیئے اور انہیں ڈی گریڈ نہیں کرنا چاہیئے ختم نبوت کے حوالے سے قوانین موجود ہیں مذہبی معاملات کو نہ چھیڑا جائے۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ 12اکتوبر کا دن پاکستان کا سیاہ ترین دن ہے جس دن نہ صرف سول حکومت کا تختہ الٹا گیا

بلکہ پرویز مشرف نے اقتدار سنبھال کر آئین ختم کر دیا۔ پرویز مشرف نے کور کمانڈرز کے مشورے کے بغیر مارشل لاء4 ایڈ منسٹریٹر کی حیثیت سے ملک کی سرزمین اور ہوائی اڈے غیر ملکوں کو دے دیئے جن میں شمسی ائیر بیس ان کی موجود گی میں افواج پاکستان کو کوئی قدم اٹھانے کی اجازت نہیں تھی۔ پوری پاکستانی قوم فوج کو مقدس ادارہ سمجھتی ہے لیکن مشرف نے کو ر کمانڈرز کی اجازت کے بغیرملک کی آزادی اور آئین کے پر خچے اڑائے اور دس سال تک اقتدار پر قابض رہے۔

انہوں نے کور کمانڈرز کو نظر انداز کرکے ان مقدس اداروں کی توہین کی اور امریکہ کو ہوائی اڈے دیئے ہمارے ملک میں یہ پہلا مارشل لا ء4 نہیں تھا جب ضیاء4 الحق نے مارشل لا ء4 لگایا تو قوم سڑکوں پر تھی لیکن ضیاء4 الحق نے ملک کو برادریوں میں تقسیم کیا کلاشنکوف ، ہیروئن اور ہتھوڑا گروپ اسی دور کی پیداوار ہیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ میری موجودگی میں ایوب خان نے کہا تھا کہ مشرقی پاکستان ہم سے الگ ہو جائے گا

تو میں نے کہا تھا کہ آپ نجومی بھی ہیں اور پھر مشرقی پاکستان الگ ہو گیا مارشل لاء4 کا قانون اتنا ظالمانہ ہے کہ پوری قوم کی زبان کو تالے لگ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں فوج کا احترام کرتا ہوں کیونکہ انہی اداروں نے ملک کو امن دیا ہے فاٹا اور کراچی کے حالات بہتر ہو ئے جرنیلوں اور ان کے بچوں نے قربانیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کے بعد امریکہ ہمارا بڑا دشمن بن رہا ہے ہمیں اپنے پاوں پر کھڑا ہونا چاہیئے عسکری و سیاسی قیادتیں آپس کے اختلافات ختم کریں

جہاں تک عدلیہ کا تعلق ہے اس نے تو اسٹیبلشمنٹ کے حق میں فیصلے کئے ہیں ججز نے دو دو چار چار پلاٹ لئے ہیں اگر عدلیہ ، آرمی اور سیاستدانوں کا یہی حال رہا تو ملک کو کون بچائے گا انہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیئے کیونکہ سب نے کھایا ہے خدا را عدلیہ اپنی حیثیت پہچانے تو آپ بھی نجات دہندہ بن سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ میں بھی کنفر ٹیشن موجود ہے لیکن نواز شریف کنفر ٹیشن نہیں کر رہے اور نہ ہی وہ جرات کر سکتے ہیں البتہ اس کنفرٹیشن کو بریک لگانا ہو گی اور یہ جنگ قوم کو لڑنا ہو گی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…