احتساب عدالت میں وزراء کو کیوں روکا؟آرڈر کس کا تھا ،آئندہ بھی ایسا ہوگا کیونکہ ۔۔۔! پاک فوج نے دوٹوک اعلان کردیا

5  اکتوبر‬‮  2017

راولپنڈی(این این آئی)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ احتساب عدالت میں ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اس لیے تینوں فریقین نے مشاورت کی، صبح 7بجے تینوں اداروں کے نمائندوں نے احتساب عدالت کا دورہ کیا اور اس وقت رینجرز وہاں موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ احتساب عدالت کے باہر رینجرز کی تعیناتی میں مقامی طور پر غلط فہمی پیدا ہوئی ہے،

اداروں میں تصادم کی کوئی صورتحال نہیں ٗملک کے تمام اداروں کا مل کر کام کرنا ضروری ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ قوانین کے مطابق اسپیشل کارڈ کے بغیر آرمی چیف کو بھی سپاہی جانے نہیں دے گا۔انہوں نے کہا کہ 2014 سے رینجرز اس درخواست پر کام کررہی ہے، رینجرز کی تین ونگ کو آئین کے مطابق درخواست کی گئی، ضروری نہیں کہ ہر حکم تحریری ہو۔انہوں نے کہاکہ رینجرز وزارت داخلہ کے ماتحت ہے ۔انہوں نے کور کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ جاری نہ کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خاموشی کی بھی اپنی زبان ہوتی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے اس موقع پر آرمی چیف کا بیان بھی سنایا جس میں پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ چارغیرملکی ایجنسیاں بلوچستان میں بڑی کارروائیوں کے لیے کام کر رہی ہیں میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کی رحم کی اپیل آرمی چیف کے پاس آئی ہے اور اس پر کام جاری ہے اور جلد آگاہ کیا جائیگا ۔ دریں اثنا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والے جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور ایم آئی کا کردار آئینی تھا۔انہوں نے کہا کہ آرمی کو جے آئی ٹی میں کام کرنے کا حکم ملا تھا، سپریم کورٹ کے حکم پرآرمی جے آئی ٹی کے عمل میں شریک ہوئی، آرمی نے اپنی طرف سے کوئی چیز پیش نہیں کی، ہم اس معاملے میں فریق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کے بعد ایک معاملہ چل رہا ہے جو ہمیں پتہ ہے ٗ فوج آئین میں رہتے ہوئے اپنا کام کریگی۔انہوں نے کہاکہ آرمی آئین اور قانون کے تحت حکم پر چلنے کی پابند ہے۔ملک سے باہربیٹھے پاکستان کو توڑنے اور گالیاں دینے والوں کو نہیں چھوڑیں گے اور ان کی جلد پکڑ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ موجودہ معاملے کے پیچھے فوج ہے یا مارشل لالگنا چاہتا ہے اس پر بات کرنا بھی فضول ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ناموس رسالتؐ پر پاک فوج کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی ۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کشمیر،فلسطین، میانمارمیں جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے، ریاست کے طور پراخلاقی مدد جاری رہے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ا نہوں نے کہاکہ عوام کو افواج اورسیکیورٹی فورسز پرفخر ہوناچاہئے جبکہ یہ کہناغلط ہے کہ پاک فوج کسی کے کنٹرول میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ عدم استحکام سے ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا جبکہ آپس میں مل کرعدم استحکام کو دور کرنا چاہیے ۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے سقوط ڈھاکہ کی بات کے حوالے سے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پیچھے مڑکر دیکھا تو پیچھے 70 سال ہیں اور پیچھے ہی دیکھتے رہ جائیں گے ٗگذشتہ 15سال دیکھیں، فوج کی قربانیاں دیکھیں اور آگے دیکھیں۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ بہت ساری باتیں اسٹیٹ سیکرٹ ہوتی ہیں، بہت سی باتیں وزیراعظم اور آرمی چیف کو ہی پتہ ہوتی ہیں

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…