امریکہ کی پاکستان کو نان نیٹو اتحادی حیثیت ختم کرنے کی دھمکی

23  اگست‬‮  2017

واشنگٹن(آن لائن) امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن بھی صدر ٹرمپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کو نان نیٹو اتحادی حیثیت ختم کرنے کی دھمکی دیدی اور الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے امریکی فوجیوں پر حملے ہوتے رہے ہیں اور یہیں پر افغان من کوششوں کیخلاف منصوبے بھی بنتے ہیں، پاکستان سے تعلقات کا انحصار دہشت گردوں سے نمٹنے کے نتائج پر ہوگا۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے واشنگٹن میں افغان پالیسی پر میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ

پاکستان نان نیٹو اتحادی ہے اور امریکی فوج سے قریبی تعلقات بھی ہیں تاہم اگر پاکستان اسی طرح دہشتگردوں کو پناہ دیتا رہا تو پاکستان کی نان نیٹو اتحادی حیثیت خطرے پر پڑ سکتی ہے، انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اسی طرح انتہا پسندوں کو مبینہ ٹھکانے دیتا رہا تو اتحادی حیثیت پر سوالآئے گا۔ریکس ٹلرسن نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو نہ صرف ٹھکانے فراہم کر رہا ہے بلکہ ان ٹھکانوں میں ملک سے باہر امریکی فوجیوں پر حملے اور افغان امن کوششوں کیخلاف منصوبے بھی بنتے ہیں۔ اس لیے اگر دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانے ختم نہ ہوئے تو پاکستان سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تعلقات کا انحصار دہشت گردوں سے نمٹنے کے نتائج پر ہوگا اور اس کے لیے پاکستان کو اپنے بہترین مفاد میں فیصلہ خود کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ امریکا کے ہمیشہ سے پاکستان سے اچھے تعلقات رہے لیکن چند سالوں سے اعتماد کی فضا متاثر ہوئی ہے۔ البتہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ختم ہونے کا زیادہ فائدہ پاکستان کو ہی ہوگا۔ریکس ٹلرسن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ جہاں دہشت گرد ہوں گے وہاں حملہ کریں گے، دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو نوٹس پر رکھا ہے، دہشت گردوں کو تحفظ دینے والوں سے نمٹ لیں گے اور دہشت گردوں کو تحفظ دینے والوں کو راستہ بدلنے کا بھی کہیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے پاکستان کو نیٹو اتحاد سے باہر پاکستان کو خصوصی اتحادی کا درجہ حاصل ہونے اور اربوں ڈالر کی فوجی امداد حاصل کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان معاملات کو میز پر بات چیت کے لیے لایا جا سکتا ہے،پاکستان کے مفاد میں ہے کہ یہ اقدامات کرے۔۔ریکس ٹیلرسن نے پاکستان پر افغان طالبان کی مبینہ حمایت پر مزید دباؤ بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لانے میں ناکام رہتی ہے تو امریکی مراعات کھو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مستحکم پاکستان امریکہ اور دیگر ممالک کے مفاد میں ہے۔ وہ جوہری طاقت ہے ، امریکا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں پر فکرمند ہے، دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنے کیلئے پاکستان کی مدد کو تیار ہیں۔ نئی امریکی پالیسی کے مطابق پاکستان کو اپنا لائحہ عمل تبدیل کرنا ہو گا۔ امریکی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کے ساتھ بھارت کا بھی اہم کردار ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں نہ امریکہ اور نہ ہی طالبان جنگ جیت سکتے ہیں اور کسی پوائنٹ پر امن بات چیت ہو سکتی ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…