پاک امریکہ کشیدگی عروج پر،تیسرا راستہ کون سا ہے؟مولوی فضل اللہ افغانستان میں کیا کررہاہے؟پاکستان کا سخت ردعمل،جواب طلب کرلیا

22  اگست‬‮  2017

راولپنڈی (این این آئی)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے پاکستان پر دہشتگردوں کی حمایت کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر پاکستان دہشتگردوں کی حمایت کرتا تو پھر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمارے 73ہزار شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جان کیوں لی جاتی ؟ امریکی فوجی افسران اور اہلکاروں کو حالیہ دورہ پاکستان کے دور ان حقانی نیٹ ورک کے خلاف اقدامات کے شواہد فراہم کئے گئے تھے ٗافغانستان اور پاکستان مذاکرات کے ذریعے ہی تمام مسائل کا حل ڈھونڈ سکتے ہیں ٗ

سرحدی میکنزم کا مقصد صرف اور صرف دہشتگردوں کو دونوں ممالک میں داخل ہونے سے روکنا ہے ٗ افغانستان کو اس پر تحفظات ہیں تو ہمیں بتایا جائے کہ تیسرا راستہ کونسا ہے جس سے غیر قانونی آمدورفت روکی جاسکے ٗ افغانستان رضا مندہو تو سرحد پر پاکستانی سائیڈ کی طرح افغان سائیڈ پر بھی باڑ اور قلعے لگانے کو تیار ہیں ٗ بھارت ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔منگل کو آئی ایس پی آر میں افغان صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمیں منفی چیزوں کی بجائے مثبت چیزوں پر توجہ دینی چاہیے ٗمیں نے کبھی بھی بحیثیت فوجی ترجمان افغان فوج یا افغان حکومت کے خلاف بیان نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کو دونوں ممالک کے درمیان پل کا کر دار ادا کر ناچاہیے ٗ آپ یہاں موجود ہیں اور آپ جس چیز کا بھی پاکستان میں خود مشاہدہ کرتے ہیں ہماری درخواست ہے آپ افغانستان جا کر لوگوں سے ضرور اس کا ذکر کریں ۔انہوں نے کہاکہ میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان میں آپ جہاں بھی جاناچاہتے ہیں ہم آپ کو لے جانے کیلئے تیار ہیں تاکہ آپ خود ہر چیز دیکھ سکیں ۔انہوں نے کہاکہ سرحدیں بند کر نا اچھا اقدام نہیں ہے اور نہ ہی مسائل کا حل ہے ایسے فیصلوں سے پاکستان کو بھی نقصان ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے سرحد پر جو میکنزم قائم کیا ہے اس کا مقصد پر امن لوگوں کو سرحد پار کر نے میں مدد فراہم کر نا ہے اس میکنزم کا مقصد صرف اور صرف دہشتگردوں کو دونوں ممالک میں داخل ہونے سے روکنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر افغانستان کو اس نظام پر تحفظات ہیں تو ہمیں بتایا جائے ٗکونساتیسرا راستہ ہے کہ سرحد پر غیر قانونی آمدورفت کو روکا جائے ۔ایک سوال پر فوجی ترجمان نے کہاکہ پاک افغان سرحد پر آمدورفت کے بند راستے چھ سے نو ماہ میں کھول دیئے جائینگے ٗ ابھی ان جگہوں پر طور خم اور چمن کی طرح آلات لگائے جارہے ہیں جب یہ کام مکمل ہو جائے تو باقی راستے بھی کھول دیئے جائینگے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے سرحد پر نگرانی کا نظام قائم کر نے سے سرحد پار سے حملوں میں بہت کمی ہوئی ہے پہلے تقریباً 150 دہشتگردوں پر مشتمل گروپ افغانستان سے پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملے کر تے تھے لیکن گزشتہ تین سالوں میں اس طرح کے حملوں کی کوششوں میں کمی آئی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے اپنی سائیڈ پر بہت سی چیک پوسٹیں قائم کی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ افغانستان بھی سرحد کی نگرانی کیلئے اپنی جانب ایسے اقدامات اٹھائیگا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو ایک دوسرے پر الزامات سلسلہ بند کر نا چاہیے ۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہاکہ پاکستان نے کبھی بھی افغان حکومت یا فوج پر پاکستانی دہشتگردوں کی حمایت کا الزام نہیں لگایا بلکہ پاکستان کہتا رہا ہے کہ دہشتگردوں نے افغان سر زمین کو استعمال کر کے پاکستان پر حملہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ مولوی فضل اللہ افغانستان میں موجود ہے اور وہاں وہ پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری لیتا ہے لیکن ہم یہ نہیں کہتے کہ افغان حکومت ان حملوں میں ملوث ہے لیکن پاکستان کا موقف یہ ضرور ہے کہ بھارت ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…